کراچی: ڈیفنس کے ایک فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، پولیس نے میڈیکل رپورٹس حاصل کر لی ہیں جبکہ حمیرا کے میک اپ آرٹسٹ کے دیے گئے بیان پر بھی کام جاری ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فارنزک اور ڈی این اے رپورٹس تقریباً مکمل کر لی گئی ہیں، جن میں موت کی وجہ بظاہر طبی قرار دی گئی ہے، تاہم تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے۔تفتیشی ذرائع کے مطابق حمیرا اصغر کے زیر استعمال دو موبائل فونز میں سے ایک اب تک برآمد نہیں ہو سکا، جس کے حوالے سے پولیس کو شبہ ہے کہ واقعے کی نوعیت کے حوالے سے اہم معلومات اسی فون میں موجود ہوسکتی ہیں۔

اداکارہ کے میک اپ آرٹسٹ کے بیان کے مطابق حمیرا کا واٹس ایپ لاسٹ سین 5 فروری 2025 تک دکھائی دے رہا تھا، جبکہ ڈی پی 7 اکتوبر 2024 تک برقرار رہی، اس کے بعد اچانک دونوں غائب ہو گئیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی پی کا ہٹنا اور لاسٹ سین غائب ہونا اس وقت ممکن ہوتا ہے جب کوئی شخص موبائل فون کو دستی طور پر بند کرے یا اس میں تبدیلی کرے۔

تحقیقات سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اس پہلو پر بھی غور کر رہی ہے کہ آیا اداکارہ کی موت سے پہلے ان کے موبائل تک کسی اور کی رسائی تھی یا نہیں۔

کراچی میں ٹریفک حادثہ، 5 سالہ بچہ جاں بحق، 8 افراد زخمی

ایشیا کپ ہاکی: سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان کا بھارت نہ جانے کا فیصلہ

خاتون و مرد قتل کیس میں قبائلی سردار دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

Shares: