امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات پر سابق صدر باراک اوباما کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غدار قرار دے دیا۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس سازش میں اوباما کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، اور ان کا عمل غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوباما، ہیلری کلنٹن اور دیگر افراد کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف بغاوت کی قیادت کر رہے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مداخلت کے جھوٹے بیانیے گھڑنے والوں کے خلاف اب سخت اقدامات کا وقت آ گیا ہے، چاہے دعوے درست ہوں یا غلط، ان کے مطابق ان افراد کو قانون کے دائرے میں لانا ضروری ہے۔
یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب گزشتہ ہفتے نیشنل انٹیلیجنس کی سابق ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے انٹیلیجنس دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اوباما انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے روسی مداخلت کا بیانیہ ایک سازش کے تحت تیار کیا۔یاد رہے کہ 2017 میں امریکی انٹیلیجنس اداروں کی ایک سرکاری رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ روس نے 2016 کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی تاکہ ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
ٹرمپ کے حالیہ الزامات نے ایک بار پھر امریکی سیاست میں سابق اور موجودہ قیادت کے درمیان کشیدگی کو ہوا دے دی ہے۔
سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد منظور
کوئٹہ: سیاہ کاری کے الزام میں باپ نے بیٹی اور بھانجے کو قتل کر دیا
قطر نے اولمپکس 2036 کی میزبانی کے لیے باضابطہ بولی دے دی