خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں ایک مدرسے میں تشدد سے طالبعلم کی موت کے دلخراش واقعے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک استاد کو گرفتار کرلیا، جبکہ مزید دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

ڈی پی او سوات کے مطابق واقعے کے بعد تحقیقات کے دوران مزید 9 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ چودہ سالہ طالبعلم کی موت کے بعد مدرسے میں تشدد کے مزید واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔پولیس کے مطابق چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ اور دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جب کہ مدرسے سے تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔

ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ خوازہ خیلہ کے علاقے چالیار میں واقع اس مدرسے میں کئی مہینوں سے بچوں پر جسمانی تشدد کیا جا رہا تھا۔ واقعے کے بعد زیرِ تعلیم بچوں کو والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے، اور مدرسے کو سیل کر دیا گیا ہے۔

احمد خان بچھر نے فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا

ٹرمپ کا اوباما پر سنگین الزام، غدار قرار دیا

ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ مزید 3 روز جاری رہے گا

Shares: