چلاس میں لینڈ سلائیڈنگ کے شدید واقعے کے بعد سیاحتی مقام فیری میڈوز کی سڑک مکمل طور پر بند ہو گئی ہے، جس کے باعث وہاں پھنسے ہوئے سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے عمل میں تیزی سے کام جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سیاحوں کو ہیلکاپٹر کے ذریعے نکالا گیا تھا تاہم موسمی حالات کی خرابی کی وجہ سے ہیلکاپٹر سروس معطل کر دی گئی ہے جس کے باعث زمینی راستوں سے ریسکیو آپریشن پر زور دیا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ چلاس روڈ بھی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے متعدد مقامات پر بند ہے جبکہ تھورمنیار کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم عارضی طور پر بند ہو گئی ہے۔ اس صورتحال کے باعث سیاحوں کی محفوظ واپسی کے لیے ریسکیو ٹیمیں سڑک کے کھلنے کا انتظار کر رہی ہیں۔پولیس حکام نے مزید بتایا کہ اب بھی کافی تعداد میں سیاح فیری میڈوز میں پھنسے ہوئے ہیں جن کو ریسکیو کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
چلاس کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکی ہیں اور لاپتا افراد کی تلاش کے لیے پاک فوج کے علاوہ دیگر متعلقہ ادارے بھی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں تاکہ ہر ممکنہ مدد فراہم کی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ موسمی حالات بہتر ہوتے ہی ریسکیو آپریشن مزید تیز کیا جائے گا تاکہ ہر ممکن جلدی سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متبادل راستوں یا محفوظ علاقوں میں رہیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔