راولپنڈی:پیرودہائی کے علاقہ میں 18سالہ خاتون کو جرگے کے فیصلہ پر غیرت کے نام پر قتل کرنے کے کیس میں گرفتار گورکن نے سنسنی خیز انکشافات،کئےہیں-

چھتی قبرستان کے گرفتار گورکن نے پولیس کو بتایا ہے کہ لڑکی کو قتل کرنے کے بعد 17جولائی صبح ساڑھے 5 بجے دفن کیا گیا، قبرستان کمیٹی کے ممبر گل بادشاہ نے فون پر ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کی ہدایت کی، شدید بارش اور صبح سویرے مزدوروں کے عدم دستیابی کے باعث قبر تیارنہ ہونے کا جواب دیا، پونے 6 بجے گل بادشاہ 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا جنہوں نے میرے ساتھ قبر کھود کر تیار کی۔

پی آئی اے کا اربعین کے لیے خصوصی فلائٹ آپریشن چلانے کا اعلان

گورکن کے مطابق مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی ہوئی تھی جبکہ قبر تیار ہونے تک رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا اور قبر تیار ہونے پر تمام افراد نے لڑکی کی تدفین کی تمام افراد نے قبر کو ہموار کیا اور قبر کا نشان تک ختم کر دیا، گورکن کے مطابق اس نے قبر کی رسید نمبر 78 ممبر قبرستان گل بادشاہ کے بیٹے کو دی، جس پر گل بادشاہ نے لڑکی کا نام سدرہ دختر عرب گل تحریر کرایا، 18جولائی کو سیکریٹری قبرستان کمیٹی سیف الرحمن میرے پاس آیا اور رسید بک لے گیا، تھوڑی دیر بعد رسید بک واپس کی گئی جس میں 78 نمبر رسید کا ریکارڈ موجود نہیں تھا۔

محکمہ بلدیات پنجاب میں 9 کروڑ 45 لاکھ روپے کاغبن

Shares: