سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی نے مجھ پرجھوٹےالزامات لگائے، مجھ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلیے کچھ نہیں لیاگیا، بےبنیاد الزامات لگائے گئے،

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ طارق فضل چودھری کو کہا ہے کہ وہ معافی مانگیں یا عدالت میں سامنا کریں،معاملہ 2019کاہے،اُس وقت میں جیل میں تھا،الزامات کاکوئی ثبوت ہےتوسامنےلایاجائے،یہ جھوٹ بول رہےہیں کیونکہ میں انکےبارےمیں سچ بولتاہوں، طارق فضل چودھری کیا شکست نظر آنے پر ریٹرننگ افسر کے پاس نہیں گیا؟ طارق فضل قرآن پر حلف دے دے کہ وہ فارم 47 پر نہیں جیتا۔ شہباز شریف کے بیٹوں کی 2 شوگر ملز ہیں، چینی کے فیصلے کرتے وقت کیا مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟ تاریخ میں پہلی بار وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو شوگر ایڈوائزی بورڈ کا رکن بنانا ٹکراؤ نہیں؟ انوشے رحمان کی وزارت میں شوہر کو ڈائریکٹر بنانا مفادات کا ٹکراؤ نہیں؟

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے چینی "مہنگی” کرنے کیلئے جان بوجھ کر برآمد کی اجازت دی، اب جان بوجھ کر چینی درآمد کی اجازت دے رہے ہیں، نومبر تک درآمدی چینی آئے گی، تب چینی سستی ہو گی تو "گنا سستا” ہو گا، شوگر ملز پورے سال کا گنا سستا خریدیں گی، یہ مصلحت ہے۔

Shares: