اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان)روحانی، تاریخی اور ثقافتی اعتبار سے پاکستان کے اہم ترین شہروں میں شمار ہونے والا اوچ شریف اس وقت سنگین صفائی کے بحران سے دوچار ہے۔ حضرت محبوب سبحانی شیخ عبدالقادر جیلانیؒ، مخدوم جہانیاں جہاں گشتؒ، اور مخدوم جلال الدین سرخ پوشؒ سمیت دیگر بزرگانِ دین کے مزارات کے اردگرد گندگی کے ڈھیر، ابلتی نالیاں، بدبو اور مچھروں کی بہتات نے زائرین کو پریشان کر دیا ہے۔
ملک بھر سے عقیدت کے جذبے سے سرشار ہو کر اوچ شریف پہنچنے والے زائرین اس صورتحال پر سخت نالاں دکھائی دیتے ہیں۔ رحیم یار خان سے آنے والے زائر محمد رمضان نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم یہاں روحانی سکون کی تلاش میں آئے تھے، مگر گندگی اور بدبو نے سارا تاثر برباد کر دیا۔”
دیگر زائرین نے بھی شکایت کی کہ نہ تو پینے کا صاف پانی میسر ہے، نہ بیت الخلاء کا مناسب بندوبست، اور نہ ہی مچھروں سے بچاؤ کے لیے کوئی اقدام کیا گیا ہے۔ مزارات کے خادمین اور متولیان کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور بہاولپور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (بی ڈبلیو ایم سی) کو بارہا تحریری اور زبانی شکایات کی گئیں، لیکن کوئی عملی پیش رفت نہیں ہوئی۔
نالیوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث گندا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے، جبکہ گندگی کے ڈھیر روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ مچھر مار سپرے اور فوگنگ جیسی بنیادی سہولیات کا مکمل فقدان ہے، جس سے نہ صرف شہر کی روحانی عظمت متاثر ہو رہی ہے بلکہ زائرین کی صحت کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
شہریوں اور زائرین نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور درج ذیل اقدامات پر زور دیا ہے:
* تمام مزارات کے اطراف روزانہ کی بنیاد پر صفائی یقینی بنائی جائے۔
* بی ڈبلیو ایم سی مچھر مار اسپرے اور فوگنگ مہم فوری شروع کرے۔
* زائرین کے لیے صاف پانی، بیت الخلاء، اور سایہ دار بیٹھنے کی جگہیں مہیا کی جائیں۔
* مزارات کی بے حرمتی پر ذمہ داران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے۔
زائرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر متعلقہ اداروں نے فوری اقدامات نہ کیے تو مقدس مقامات کی زیارت سے محروم ہونا پڑے گا۔ "یہ مزارات ہمارے ایمان اور عقیدت کا مرکز ہیں، لیکن انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی ہمیں یہاں آنے سے روک رہی ہے،” ایک زائر نے شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کب تک خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں یا زائرین کی اس آواز پر کوئی عملی قدم اٹھاتے ہیں۔