ٹھٹھہ (باغی ٹی وی، ڈسٹرکٹ رپورٹر بلاول سموں) سول ہسپتال مکلی میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو (لمس) کے ڈاکٹر معشوق خواجہ پر غریب شہری اللہ بچایو سموں نے بیٹے کے غلط آپریشن کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے۔ عوامی پریس کلب ٹھٹھہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اللہ بچایو سموں کا کہنا تھا کہ اس کے 14 سالہ بیٹے غلام علی کو اچانک پیٹ میں شدید درد ہوا، جس پر اسے فوری طور پر سول ہسپتال مکلی لایا گیا، جہاں ڈاکٹر معشوق خواجہ نے اسے اپنے پرائیویٹ سینٹر "حسینی ہسپتال مکلی” لے جانے کا مشورہ دیا۔
اللہ بچایو کے مطابق ڈاکٹر نے وہاں پہلے 75 ہزار روپے کی رقم کاؤنٹر پر جمع کرانے کا مطالبہ کیا، جو اس نے غربت کے باوجود قرض لے کر ادا کی۔ تاہم ڈاکٹر معشوق نے غیر ذمہ دارانہ طور پر غلط آپریشن کیا جس سے بچے کی حالت مزید بگڑ گئی۔ اللہ بچایو کا کہنا ہے کہ دوبارہ سول ہسپتال مکلی میں لے جا کر دوسرا آپریشن بھی کروایا گیا جو ناکام رہا اور بعد ازاں کراچی کے جناح ہسپتال ریفر کر دیا گیا، جہاں بچے کو داخل تک نہیں کیا گیا۔
متاثرہ باپ نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر نے محض مالی لالچ میں آ کر اس کے بیٹے کی جان کو خطرے میں ڈالا اور اب تک وہ ڈھائی سے تین لاکھ روپے خرچ کر چکا ہے لیکن بیٹے کی حالت بدستور خراب ہے۔ اللہ بچایو سموں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر صحت، سیکریٹری صحت، وائس چانسلر لمس، اور ٹھٹھہ کے منتخب نمائندوں حاجی علی حسن زرداری، سید ریاض شاہ شیرازی اور صادق علی میمن سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر معشوق خواجہ کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور اس کے بیٹے کے علاج کے لیے حکومتی مدد فراہم کی جائے۔
علاقائی سطح پر یہ واقعہ میڈیکل نظام کی خامیوں اور ڈاکٹروں کی مبینہ تجارتی سوچ پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن کر ابھرا ہے۔ متاثرہ خاندان کو فوری انصاف اور بچے کے بہتر علاج کی فوری ضرورت ہے تاکہ ایک اور قیمتی جان ضائع ہونے سے بچائی جا سکے۔