دو چینی کمپنیوں نے پاکستان سے گدھے کا گوشت اور ہڈیاں چین برآمد کرنے کے لیے لائسنس کی باقاعدہ درخواست دے دی ہے، جن پر متعلقہ حکام کی جانب سے چھان بین کا عمل جاری ہے۔

محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق چینی کمپنیوں نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں سلاٹر ہاؤس قائم کرنے اور گوشت برآمد کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ضوابط کی تکمیل کے بعد گوشت اور ہڈیاں صرف گوادر سے برآمد کی جائیں گی۔حکام کا کہنا ہے کہ گدھے کے گوشت اور ہڈیوں کی برآمد سے پاکستان کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ مزید کہا گیا کہ گوشت کی تیاری اور پروسیسنگ صرف گوادر میں ہوگی اور کسی دوسرے مقام سے گوشت تیار یا برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق ایک اور چینی کمپنی نے بھی حال ہی میں گوشت برآمد کرنے کے لائسنس کے لیے درخواست دی ہے، جس پر کارروائی جاری ہے۔دوسری جانب اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے 25 من گدھے کا گوشت برآمد کر لیا، جو مبینہ طور پر مقامی مارکیٹ میں سپلائی کیے جانے کا خدشہ تھا۔ حکام کے مطابق اسلام آباد میں ایک غیر ملکی باشندہ لائسنس کے بغیر غیر قانونی طور پر گدھے کا گوشت تیار کر رہا تھا۔

امریکہ کے کیسینو میں فائرنگ، 2 افراد ہلاک، متعدد زخمی

کراچی میں 17 منزلہ عمارت زمین میں دھنسنے لگی،خطرے کا انتباہ

نیدرلینڈز نے پہلی بار اسرائیل کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا

Shares: