کراچی کے مصروف علاقے ایم اے جناح روڈ پر واقع 17 منزلہ کثیرالمنزلہ عمارت کے زمین میں دھنسنے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر ادارہ ترقیات کراچی نے دو مرتبہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو تحریری طور پر آگاہ کیا، مگر مبینہ طور پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
ادارہ ترقیات کراچی کے مطابق یہ عمارت لائنز ایریا کے سیکٹر ون میں واقع ہے، جو 1986 میں تعمیر ہوئی تھی اور گزشتہ 38 برسوں سے خالی پڑی ہے۔ تاہم حالیہ دنوں میں اس پر رنگ و روغن کر کے اسے دوبارہ شہریوں کو فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بارشوں اور زلزلوں کے باعث عمارت کا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہو چکا ہے، جبکہ بیسمنٹ میں مسلسل پانی کھڑے رہنے سے بنیادیں بھی کمزور ہو گئی ہیں۔
ادارہ ترقیات نے زور دیا ہے کہ ایس بی سی اے فوری طور پر عمارت کو "خطرناک” قرار دے اور اسے مسمار کرنے کے اقدامات کرے، کیونکہ یہ نہ صرف اردگرد کی آبادی بلکہ ایم اے جناح روڈ پر چلنے والی ٹریفک کے لیے بھی شدید خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔یاد رہے کہ ادارہ ترقیات نے 2024 اور 2025 میں دو بار تحریری خطوط کے ذریعے خطرے سے آگاہ کیا تھا، تاہم تاحال کسی عملی اقدام کی اطلاع نہیں ملی۔
غیرت کے نام پر قتل: حکومت اور اپوزیشن کا آل پارٹیز کانفرنس پر اتفاق