الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان نے بیرسٹر گوہر کے بیان کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعجاز چوہدری، محمد احمد چھٹہ اور احمد خان کو انسداد دہشتگردی عدالت سے باقاعدہ سزا سنائی گئی تھی، جو تاحال برقرار ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق، یہ سزا کسی بھی عدالت کی جانب سے کالعدم قرار نہیں دی گئی، اور مذکورہ افراد کو اب بھی قانوناً مجرم تصور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ عبدالطیف چترالی کا کیس دیگر ملزمان سے مختلف ہے، کیونکہ وہ خود اسلام آباد ہائی کورٹ نہیں گئے، بلکہ ان کے شریک ملزمان نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت نے انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے صرف عبدالطیف چترالی کے شریک ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا، جبکہ چونکہ چترالی نے اپیل دائر نہیں کی تھی، اس لیے انہیں نوٹس جاری کیا گیا۔الیکشن کمیشن کے ترجمان کا مؤقف ہے کہ قانونی عمل کو مکمل طور پر مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کیے جا رہے ہیں، اور کسی بھی قسم کی غلط بیانی یا گمراہ کن تاثر کی گنجائش نہیں چھوڑی جا سکتی۔

حماس سے ڈیل مشکل، غزہ میں شدید فاقہ کشی ہے، ٹرمپ

بھارتی پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر ہنگامہ، راہول گاندھی کا سخت سوال

امریکہ کے کیسینو میں فائرنگ، 2 افراد ہلاک، متعدد زخمی

کراچی میں 17 منزلہ عمارت زمین میں دھنسنے لگی،خطرے کا انتباہ

Shares: