ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی جانب سے ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کے اعلان کے بعد بھارت میں شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، جہاں مودی حکومت پر ایوانوں اور میڈیا میں ٹورنامنٹ کے بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

اے سی سی کے حالیہ اجلاس میں ٹورنامنٹ کا فیصلہ ہونے کے بعد بھارتی میڈیا، سابق کرکٹرز اور سیاستدانوں نے اس فیصلے پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی مخالفت کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حلقوں کا مؤقف ہے کہ "پاکستان کو واک اوور نہیں دیا جائے گا کیونکہ اس کا مطلب پاکستان کی فتح ہے”۔بھارتی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایشیا کپ چونکہ بھارت کی میزبانی میں ہو رہا ہے، اس لیے پاکستان کا شرکت کرنا ناقابلِ قبول ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت شرکت نہ کرے تو ٹورنامنٹ کا انعقاد ممکن ہی نہیں۔اس معاملے پر بھارتی پارلیمان میں بھی گرما گرم بحث جاری ہے، جہاں اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "جب پاکستان کے ساتھ تجارت سمیت تمام تعلقات بند ہیں تو پھر کرکٹ میچز کیوں کھیلے جا رہے ہیں؟”

یاد رہے کہ ایشیا کپ 2025 کا انعقاد بھارت کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کیا جائے گا، جہاں پاکستان اور بھارت 14 ستمبر کو ٹکرائیں گے۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 9 ستمبر سے متوقع ہے۔

روسی عدالت کا زوم پر قوانین کی خلاف ورزی پر 10 لاکھ ڈالر کا جرمانہ

فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کا امدادی پیکیج، 100 ٹن سامان روانہ ہوگا

وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب ، معاشی و سیاسی صورتحال کا جائزہ

امریکا اس کیمپ میں نہیں ہے، ٹرمپ کا برطانیہ کے فلسطین کو تسلیم کرنے پر ردعمل

Shares: