امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کانگریس پارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مودی نے ٹرمپ کے لیے مہم چلائی، ’’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘‘ جیسے نعرے لگوائے، گلے لگایا، لیکن بدلے میں بھارت کو سخت معاشی جھٹکا ملا۔ ٹرمپ نے نہ صرف بھارت پر 25 فیصد ٹیرف لگایا بلکہ اسے جرمانے جیسا قرار دیا۔کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی کی ذاتی دوستی کی قیمت پوری قوم کو چکانی پڑ رہی ہے۔ یہ بھارتی خارجہ پالیسی کی ایک "ہولناک ناکامی” ہے، جس کے نتائج ملک کی معیشت پر براہِ راست اثر ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ بھارت ہمارا دوست ضرور ہے، لیکن ان کے ٹیکس دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، جس کی وجہ سے امریکا کو بھارت کے ساتھ کم کاروبار کرنا پڑا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست سے بھارت پر 25 فیصد ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔
ارشد ندیم انجری کے باعث ڈائمنڈ لیگ پولینڈ سے بھی دستبردار
سندھ میں 10 کروڑ روپے کی نمبر پلیٹ خریدنے والے کا انتقال
بھارت کا ٹرمپ کے 25 فیصد ٹیرف کے اعلان پر ردعمل آگیا
پی ٹی آئی رہنما صائمہ خالد کا سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ