اکتوبر 2017ء میں امریکی ریاست ٹیکساس سے کنساس تک چمکنے والی ایک غیر معمولی آسمانی بجلی کو دنیا کی سب سے طویل بجلی کی چمک کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ آسمانی بجلی شمالی امریکا کے عظیم میدانوں میں 829 کلومیٹر (515 میل) تک پھیلی، جس نے سابقہ ریکارڈ کو 61 کلومیٹر سے پیچھے چھوڑ دیا۔ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (WMO) نے جمعرات کے روز اس حیران کن دریافت کا اعلان کیا، حالانکہ یہ بجلی تقریباً 8 سال قبل چمکی تھی، تاہم جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس کا انکشاف حال ہی میں ممکن ہوا۔

سائنسدانوں نے اس میگا فلیش کا سراغ جیو اسٹیشنری آپریشنل انوائرمنٹل سیٹلائٹ (GOES) کی مدد سے لگایا، جو زمین سے 22,236 میل کی بلندی پر گردش کرتا ہے۔یہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی زمینی نیٹ ورکس سے مختلف ہے جو صرف زمین سے ٹکرانے والی بجلی کا سراغ لگاتے ہیں، جب کہ GOES سیٹلائٹ نے فضاء میں پھیلنے والی اس طویل بجلی کی درست پیمائش ممکن بنائی۔

روس کی شام کو عرب روس سربراہی کانفرنس میں شرکت کی دعوت

پیٹرول سستا، ڈیزل مہنگا ، نئی قیمتوں کا اعلان

فضل الرحمان کا امریکا پاکستان معاہدے پر شدید تحفظات کا اظہار

Shares: