اسرائیلی فوج کے نئے سربراہ جنرل ایال زامیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت نہ ہوئی اور یرغمالیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ نہ ہو سکا تو غزہ میں لڑائی بلا تعطل جاری رہے گی۔
فرانسی میڈیا کے مطابق جنرل زامیر نے غزہ میں تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا 49 یرغمالی اب بھی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے صرف 22 زندہ ہیں۔ آنے والے دنوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ ہم کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں یا نہیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو جنگ جاری رہے گی۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں جنرل زامیر کو غزہ کے کمانڈ سینٹر میں فوجی اہلکاروں سے ملاقات کرتے اور صورتحال پر بات کرتے دیکھا گیا۔
یرغمالیوں کے اعداد و شمار:
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 251 افراد کو اغوا کیا گیا، ان میں سے 49 اب بھی غزہ میں موجود ہیں جبکہ 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں.
جنرل زامیر کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج جنگ بندی کے بجائے عسکری دباؤ برقرار رکھنے کے حق میں ہے، اگر سیاسی یا سفارتی معاہدہ نہ ہو سکا۔
4 سے 7 اگست تک ملک بھر میں موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی
حکومتِ پاکستان کا 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ
بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، مزید 5 کشمیری شہید
سابق وزیراعظم کے پوتے کو ریپ کیس میں عمر قید، 11 لاکھ ہرجانہ ادا کرنے کا حکم