افغان "پناہ کے متلاشیوں” کے ایک جوڑے پر نیویٹن میں ایک 12 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی اور اغوا کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
23 سالہ احمد ملاخیل نے 22 جولائی کی شام کو قصبے کی شیورل اسٹریٹ پر مبینہ طور پر بچے کے ساتھ زیادتی کی۔ اسے 26 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا اور اگلے دن اس پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ 23 سالہ محمد کبیر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر 31 جولائی کو 13 سال سے کم عمر لڑکی کے اغوا، گلا گھونٹنے ا اور عصمت دری کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
کوونٹری مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش ہونے کے بعد اس جوڑے کو حراست میں لے لیا گیا ہے – ان کے کیس کی سماعت 26 اگست کو وارک کراؤن کورٹ میں ہوگی،ہفتہ کی سہ پہر کو پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فورس ابھی بھی واقعے کے گواہوں کی اپیل کر رہی ہے ، لیکن اس نے ان کے پس منظر کا ذکر نہیں کیا۔
راہول گاندھی کا بی جے پی پر الیکشن چوری کا الزام ،بھارتی انتخابی نظام بے نقاب
اس کے بعد نامعلوم ذرائع نے میل کو بتایا کہ واروکشائر پولیس نے کونسلرز اور مقامی حکام پر زور دیا کہ وہ یہ ظاہر نہ کریں کہ یہ جوڑا "کمیونٹی تناؤ” کو ہوا دینے کے خوف سے پناہ کے متلاشی کیسے تھے،اخبار نے شیورل روڈ کے قریب ایک گھر سے سی سی ٹی وی کی تصویریں شائع کیں جن میں 22 جولائی کی رات 8 بجے کے قریب ایک شخص کو ایک سفید فام لڑکی کے ساتھ چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے-
اسحٰاق ڈارسے ایران کے صدر کی ملاقات