پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز لاہورنے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملےکی تردید کی،ہے-

پاکستان ریلویز ہیڈکوارٹرز لاہورنے اپنے بیان میں کہاہےکہ،کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین پر کوئی حملہ نہیں ہوا،ٹرین بحفاظت اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے،ٹرین روانگی سے پہلے حفاظتی نگرانی کے لیے پائلٹ انجن بھیجا جاتا ہے،آج بھی نگرانی کیلیے پائلٹ انجن بھیجا گیا جس پر تقریباً 10 بجے تین گولیاں چلائی گئیں،خطرہ محسوس ہوتے ہی ٹرین کو محفوظ مقام پر روک لیا گیا تھا،سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ٹرین منزل کی جانب روانہ کر دی گئی ہے، تمام مسافر محفوظ ہیں،پائلٹ انجن بھی بحفاظت واپس پہنچ گیا ہے-

قبل،ازیں،کہاگیاتھاکہ،کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر ایک اور حملے کی کوشش کی گئی ہے، ریلوے انتظامیہ کے مطابق،پیر کی صبح کولپور کے قریب ریلوے ٹریک کی کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ریلوے حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ریلوے انتظامیہ کا کہناتھاکہ جعفر ایکسپریس سے قبل ایک پائلٹ انجن کوئٹہ سے سبی تک ٹریک کی جانچ کے لیے چلایا جاتا ہے تاکہ کسی ممکنہ تخریب کاری سے بچا جا سکے پیر کی صبح لیویز ذرائع کے مطابق دوزان کے قریب واقع ٹنل نمبر 16 کے قریب اس پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی انجن کو پانچ گولیاں لگیں تاہم انجن کا ڈرائیور اور دیگر عملہ محفوظ رہا فائرنگ کے بعد انجن کو بحفاظت دوزان سٹیشن پہنچا دیا گیا، جبکہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

لیجنڈز لیگ کے مالک کا پریزینٹر سےسرعا م فلرٹ،ویڈیو

دوسری جانب بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد تنظیم ”بلوچ لبریشن آرمی“ ( فتنۃ الہندوستان) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس پہلے بھی دہشت گرد حملوں کا نشانہ بن چکی ہے 11 مارچ 2025 کو بھی کوئٹہ سے پشاور جانے والی نو بوگیوں پر مشتمل اس مسافر ٹرین پر حملہ کیا گیا تھا، اس وقت 400 سے زائد مسافر ٹرین میں موجود تھے واقعے میں مجموعی طور پر 26 مسافر شہید ہوئے تھے جن میں 18 کا تعلق آرمی اور ایف سی سے، 3 ریلوے اور دیگر اداروں سے جبکہ 5 عام شہری شامل تھے 354 یرغمالیوں کو زندہ بازیاب کرایا گیا تھا جن میں 37 زخمی تھے۔

اس کے بعد جون 2025 میں جعفر ایکسپریس ایک بار پھر سندھ کے ضلع جیکب آباد میں بم دھماکے کا نشانہ بنی، جس سے چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، تاہم تمام مسافر محفوظ رہے تھے۔

درفشاں سلیم نے بلال عباس سے نکاح کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

Shares: