چنیوٹ (باغی ٹی وی،نامہ نگارحسن معاویہ)شدید گرمی ہو یا سردی، چھٹی ہو یا تہوار، پنجاب فوڈ اتھارٹی ہر لمحہ عوامی صحت کی حفاظت کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کی خصوصی ہدایات پر فوڈ سیفٹی ٹیموں کی جانب سے ضلع چنیوٹ میں خوراک میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سال بھر بھرپور کریک ڈاؤن جاری رہا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز چنیوٹ ڈاکٹر محمد قاسم رضا کے مطابق رواں سال کے دوران 19 ہزار 771 فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ کی گئی، جبکہ 41 مقدمات درج کیے گئے۔

مزید تفصیلات کے مطابق2100 سے زائد فوڈ یونٹس کو ایک کروڑ 63 لاکھ 19 ہزار روپے کے بھاری جرمانے کیے گئے۔93 فوڈ یونٹس کو ناقص صفائی، غیر معیاری اشیاء اور غیر قانونی سرگرمیوں پر سیل کر دیا گیا۔مارکیٹ میں سپلائی ہونے والی 364 اشیاء خورونوش کے سیمپلز لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کروائے گئے۔چیکنگ کے ساتھ ساتھ ٹیموں نے 613 نئے فوڈ کاروباروں کو باقاعدہ فوڈ لائسنس جاری کیے۔

زرعی شعبے میں بھی اہم پیش رفت سامنے آئی:21 ایکڑ پر سبزیوں کی کاشت کا معائنہ کیا گیا۔13 ایکڑ پر گندے پانی سے اگائی گئی سبزیاں تلف کر دی گئیں تاکہ شہریوں کو محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

دودھ اور دیگر خوراک کی صورتحال:

19 لاکھ 50 ہزار لیٹر دودھ کی چیکنگ کی گئی، جس میں سے 19 ہزار 650 لیٹر ناقص دودھ تلف کیا گیا۔

3 ہزار 383 کلو ناقص گوشت، 2 ہزار 535 لیٹر ملاوٹی کولڈ ڈرنکس، 1280 کلو ایکسپائر اشیاء اور 2 من سے زائد ناقص استعمال شدہ آئل بھی تلف کیا گیا۔

3400 پیکٹ گٹکا اور 220 کلو ملاوٹی مصالحہ جات بھی مارکیٹ سے اٹھا لیے گئے۔

ڈاکٹر قاسم رضا کے مطابق رواں سال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کارروائیوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا، جبکہ دودھ تلف کرنے کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، جو کہ معیاری دودھ کی دستیابی کا مثبت اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ:

"خوراک میں ملاوٹ ایک قومی جرم ہے، ہم بلاتفریق کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ خوراک سے متعلق کسی بھی شکایت کی صورت میں ہیلپ لائن 1223 پر اطلاع دیں۔”

Shares: