ترکیہ کے شہر استنبول میں واقع 1500 سال پرانی تاریخی آیہ صوفیہ مسجد کو آگ لگانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، جبکہ واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ 11 جولائی کی رات اس وقت پیش آیا جب عشاء کی نماز کے بعد مسجد میں زائرین کی تعداد کم ہو چکی تھی۔سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتبہ شخص بغیر کسی آتش گیر مواد کے مسجد میں داخل ہوا اور سیکیورٹی اسکینرز سے بغیر کسی رکاوٹ کے گزر گیا۔ اس کی جیبوں میں کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے موجود تھے۔ملزم نے مسجد کے منبر کے بجائے ستونوں کے پیچھے چھپ کر کاغذوں کو پھاڑا اور ان میں آگ لگا دی، جس کے بعد وہ مسجد سے باہر نکل گیا۔
مسجد میں موجود ایک خاتون زائر نے دھواں دیکھ کر فوری امام کو اطلاع دی۔ امام نے بروقت سیکیورٹی بیریئر ہٹا کر قالین کو ہٹا دیا اور آگ پر قابو پایا، جس سے تاریخی مسجد بڑے نقصان سے بچ گئی۔استنبول پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے دوران سیکیورٹی کیمرے کی مدد سے مشتبہ شخص کو شناخت کیا گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔
بنگلہ دیش:عام انتخابات فروری 2026 میں ہوں گے
نادرا کا بڑا اقدام: جانشینی سرٹیفکیٹ کسی بھی مرکز سے حاصل کیا جا سکتا ہے
ملک ریاض کا بحریہ ٹاؤن کی سرگرمیاں ملک بھر میں بند کرنے کا عندیہ
وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ، افغان شہریوں کی واپسی کا عمل یکم ستمبر سے شروع








