بلوم برگ کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات سے بچنے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت قبول نہیں کی۔
امریکی جریدے کے مطابق 17 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی 45 منٹ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جو امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی، تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکا بھارت تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی، تناؤ کی جھلک اس وقت بھی سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو مردہ کہا،امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔
بھارت روسی تیل کی درآمدات میں کمی کرنے پر آمادہ
33بھارتی سپانسرڈ خوارج جہنم واصل
دوسری،جانب،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے تجارت پر مذاکرات کرنے سے صاف انکار کردیا،امریکی صدر سے اوول آفس میں صحافی نے سوال کیا کہ ‘ کیا وہ بھارت سے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کریں گے’؟امریکی صدر نے کہا کہ ‘جب تک ٹیرف کا تنازع حل نہیں ہو جاتا بھارت کے ساتھ کسی قسم کے تجارتی مذاکرات نہیں ہوں گے’۔
واضح رہےکہ امریکی صدر نے چند روز قبل بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے بعد بھارتی درآمدات پر مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ گیاوائٹ ہاؤس کاکہنا تھاکہ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت پر معاشی دباؤ بڑھا دیا، بھارت کو روس سے تیل خریدنے کی قیمت چکانا ہوگی-
ٹرمپ کا بھارت سے تجارت پر مذاکرات کرنے سے صاف انکار








