لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر پر فلسطین ایکشن کے حامیوں نے احتجاج کیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئےخواتین،سمیت 466 مظاہرین کو گرفتار کر لیا-

پولیس کے مطابق مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھے جن پر اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف نعرے درج تھے،مظاہرے کے منتظمین کے مطابق اس میں 600 سے 700 افراد شریک ہوئے، تاہم پولیس نے اتنی بڑی تعداد میں شمولیت کے دعوے کی تردید کی،فلسطین ایکشن پر 5 جولائی 2025 سے ٹیررازم ایکٹ کے تحت پابندی عائد ہے، اور اس گروہ کی رکنیت یا حمایت پر 14 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ادھرغزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے نہ تھم سکے، قابض فوج نے مختلف علاقوں پر حملے کرکے صبح سے اب تک مزید 47 فلسطینیوں کو شہید کردیااسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں 40 وہ افراد بھی شامل ہیں جو خوراک کے حصول کے لیے پناہ گزین کیمپوں سے باہر نکلے تھے۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں

عرب میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 61 ہزار 369 ہوگئی جبکہ اس دوران ایک لاکھ 52 ہزار 850 افراد زخمی ہوچکے ہیں،غزہ میں قحط کی صورتحال بھی برقرار ہے جہاں بھوک کی شدت سے مزید 11 فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد غذائی قلت سے اموات 200 سے تجاوز کر گئیں۔

ادھر غزہ پر مکمل کنٹرول کے اسرائیلی مذموم منصوبے کے تحت فوجی ٹینک غزہ کے بارڈر پر پہنچنا شروع ہوگئےفلسطینیوں نے بھی غزہ چھوڑنے سے صاف انکار کردیا، فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ یہیں مریں گے اورکہیں نہیں جائیں گے،دوسری جانب غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔

خواجہ آصف کا بھارت کو طیاروں کے ذخیرے کی آزادانہ تصدیق کا چیلنج

Shares: