لاہورکی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےپی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو مجرموں کی سزا کے لیے جیل وارنٹ بھی جاری کر دیے، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو 10 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی،عدالت نے اعجاز احمد چوہدری کو 10 سال قید کی سزا اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، عدالت نے میاں محمودالرشید کو 10 سال قید کی سزا اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، عمر سرفراز کو 10 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، ملزمان کے خلاف تھانہ شادمان اور تھانہ سرور روڈ میں مقدمات درج تھے۔
ژوب میں سکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن ، مزید 3 خوارج ہلاک
عدالت نے گزشتہ روز ملزمان کے خلاف دونوں مقدمات کا فیصلہ سنایا تھا،عدالت نے 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر گاڑیاں جلانے اور تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات سے بری کردیا تھا،انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں پانچ، پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
فائٹرز کی کمی: بھارتی فضائیہ نے فرانس سے مزید رافیل مانگ لئے
واضح،رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھااس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
ژوب،سیکورٹی فورسز کا آپریشن،مزید 3 دہشتگردوں کی ہلاکت،کل 50 جہنم واصل
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا،اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔








