موجودہ حکومت کےپہلے 16ماہ میں پاور سیکٹرکا گردشی قرضہ ( سرکلر ڈیٹ) ایک ہزار 65 ارب روپےکم ہوگیا۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری دستاویزات کے مطابق جون 2025 تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ایک ہزار 614 ارب روپے رہا، فروری 2024 تک پاورسیکٹر کے گردشی قرض کاحجم 2 ہزار 679 ارب روپے تھا،مئی 2025 کے مقابلے میں جون 2025 میں پاور سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ 856 ارب روپےکم ہوا، مئی تک پاور سیکٹرکا گردشی قرضہ 2 ہزار 470 ارب روپے تھا، گذشتہ مالی سال میں پاورسیکٹر کے سرکلرڈیٹ میں 779 ارب روپے کی کمی ہوئی تھی اور جون2024 تک پاور سیکٹر کےگردشی قرضے کاحجم 2 ہزار 393 ارب روپے تھا۔

ادھرکراچی کے شہریوں کو سستی بجلی کی فراہمی کے لیے سندھ کے وزیرِ توانائی ناصر حسین شاہ نے بڑا اعلان کر دیا۔

صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اعلان کیا کہ کراچی کی صنعت اور رہائشیوں کو سیپرا کے تحت سستی بجلی فراہم کی جائے گی، سستی بجلی کے نرخ کے الیکٹرک کی نسبت بہت کم ہوں گے بجلی ہم خود بنائیں گے اور ایس ٹی ڈی سی کے تحت خود ترسیل کریں گے، بجلی کے نرخ بھی اب ہم خود طے کر سکیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایس ٹی ڈی سی کی ترسیل شدہ بجلی کا نیپرا کے نرخوں سے تعلق نہیں ہوگا اور ایس ٹی ڈی سی سے ترسیل کی گئی بجلی کا نرخ نیپرا سے بہت کم ہوگا، سیپرا میں لوگوں کو بھرتی کر لیا گیا ہے اور رواں ماہ اگست ہی نوٹیفکیشن جاری ہو جائے گا، ہماری بنیادی توجہ کا مرکز اکنامک زونز ہیں، ہماری کوشش ہے کہ سیپرا کے تحت بجلی کی پہلی ترسیل کے فور کے گرڈ کو فراہم کی جائے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے سیپرا کو آئینی طور پر منظور کروا لیا ہے، اب کراچی کے شہری بھی سستی بجلی حاصل کر سکیں گے، تاہم ترسیلی نظام ایس ٹی ڈی سی کے پاس ہونا چاہیے، کے الیکٹرک کے بورڈ میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے، وفاق کے 3 ڈائریکٹر ہیں۔ وفاق سے کہا ہے کہ 1 نمائندہ وفاق کا ہو اور باقی 2 سندھ سے ہوں، سندھ حکومت کا کے الیکٹرک کو سولر پارکس کے ذریعے سستی بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ ہوا ہے، کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ سولر سے جب بجلی بن رہی ہے تو مہنگے ایندھن والی بجلی نہ خریدیں۔

Shares: