قصور
سیدنا علی المرتضیٰ موضع دھن دریائے ستلج پار کونسل رکن پورہ کنگن پورہ ضلع قصور کے مہتمم حافظ محمد امجد جٹ نے حالیہ ستلج سیلاب اور روزمرہ کی مشکلات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ
کچھ بولتا ہوں تو مزہ الفت کا جاتا ہے
خاموش رہتا ہوں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے
پنجاب کے ضلع قصور کے حلقہ این اے 140 این اے کے لوگ کیا پاکستانی نہیں؟ کیا ہمارے بنیادی حقوق نہیں؟ ہاں میں مانتا ہوں کہ ہم پسماندہ علاقوں کے باشندے ہیں، مگر اپنے ملک سے بے پنا محبت کرتے ہیں
ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کیلیے بے حد قربانیاں دی ہیں  لہذا حکام بالا با لخصوص علاقے کے سیاسی رہنماؤں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہماری طرف توجہ کریں، ہماری مشکلات کا مداوہ کریں
جس طرح آپ اپنے بچوں کے بہترین مستقبل بارے سوچتے ہیں ، ہمارے بھی تو بچے ہیں، کوئی ہمارے بچوں کا بھی سوچے کوئی ہمارا بھی درد محسوس کرے
حلقہ پی پی 180 بھارت کی طرف آخری حدود پر واقع یونین کونسل (رکن پورہ اور یونین کونسل موکل ) تھانہ کنگن پور سے ملحقہ متعدد گاؤں مدتوں سے بنیادی سہولیات سے محروم چلے آ رہے ہیں
دریائے ستلج پار : 1 موضع دھن کوٹ مجاہد آباد، 2 ہمت سنگھ، 3 تین نمبر بھینی رکن پورہ ہٹھاڑ، 4 بابلیانہ، 5 بھاگو کے ڈوگراں، 6 کوٹ میاں غلام صابر، 7 کوٹ سردار علی ذولقرنین، 8 میل سنگھ ، 9 عجائب سنگھ ، 10 پکا ہٹھاڑ ، 11 آیا سنگھ ، 12 قلعی شاہو ہٹھاڑ، 13 متھل کے، 14 نکو کے 15 روپال، 16 خانیکے ، 17 بودل خانیکے ، 18 پیرے کے، 19 کاڑی سنساری، 20 کوٹ صادق کاڑی، 21 کوٹ سردار محمد شریف، 22 سردن کے اور دیگر کافی سارے گاؤں اور کوٹ جن کا نام یہاں درج نہیں یہ دریائے ستلج پار مریضوں کیلئے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں نہ کوئی ہسپتال  ہے نہ کوئی معقول تعلیمی ادارہ موجودہ سیلاب کے باعث بخار ملیریا کی بیماریاں تو عام
ہیں لیکن ان کا علاج نہیں
اس کے علاوہ نہ بجلی ، نہ سڑکیں ہیں
ہماری کئی عورتیں حالت زچگی میں صرف اس لیے وفات پاگئیں کہ انہیں بروقت کسی بڑے ہسپتال میں پہنچانے کا کوئی انتظام نہیں ہے
کوئی ڈلیوری کیس ہو یا سانپ ڈسے کا مریض اس کا علاج نہیں ہوتا
نیز موبائل سروسز اور بجلی کئی کئی دن بند رہتی ہے  اور کوئی پوچھنے والا نہیں
زرعی اور ویٹرنری سہولیات نہ ہونے کے وجہ سے علاقے بھر کی فصلوں اور جانوروں کو آئے روز شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے
خدارا ارباب اختیار نوٹس لیں







