عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کیا گیا تھا اور انہوں نے شرکت کی یقین دہانی بھی کروائی تھی، تاہم وہ نہیں آئے، وجہ معلوم نہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے بتایا کہ جی ڈی اے اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے قائدین کو بھی مدعو کیا گیا تھا جبکہ 19 سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اے پی سی میں شرکت کی۔قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے خطاب میں کہا کہ خیبر پختونخوا اس وقت بدترین سیلاب کی لپیٹ میں ہے، قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور بڑا نقصان ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنے کے مترادف ہوں گے، اس لیے بات چیت حکومت کے ذریعے ہونی چاہیے۔

اے این پی کی زیرِ صدارت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے پر کئی رہنماؤں نے دستخط نہیں کیے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور پیپلز پارٹی کے نیئر بخاری اجلاس کے دوران اعلامیہ پڑھتے وقت اٹھ کر چلے گئے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ ہمارے نہیں، آپ کے مطالبات اور مؤقف ہیں۔

اے پی سی کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، پیکا ایکٹ جیسے قوانین ختم کیے جائیں اور مولانا خانزیب کی شہادت پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ایمل ولی خان نے صوبے میں سیلابی صورت حال کے باعث 23 تاریخ کو ہونے والا امن مارچ موخر کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔

رانا تنویر ایران کے 4 روزہ دورے پر تہران پہنچ گئے

فلسطین کے حق میں دنیا بھر میں مظاہرے، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ

مریم نواز کا جاپان میں شاندار استقبال، کارکنان کے نعرے

سیلابی تباہی، اموات کی تعداد 328 ، قادر نگر میں 84 جانیں ضائع

Shares: