بھارتی فوج میں خواتین کی جنسی ہراسانی اور زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ادارے کی ساکھ پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تازہ ترین واقعے میں ایک کرنل نے اپنی اہلیہ کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف کیا ہے ۔ جس میں بھارتی فوج کے متعدد اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔ریٹائرڈ کرنل امیت کمار کے مطابق انکی اہلیہ کو اوڈیشہ کے ہسپتال میں اعلیٰ فوجی افسروں کی طرف سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ کرنل کی طرف سے پیش کئے گئے ویڈیو شواہد اور باضابطہ ایف آئی آر میں تین بریگیڈیئرز اور ایک لیفٹیننٹ کرنل کو نامزد کئے جانے کے باوجود فوج کی انٹرنل انکوائری میں انہیں الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔کرنل امیت کمار نے بھارتی فوج کی قیادت اور پولیس پر ساز باز کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ فوج میں اعلیٰ افسروں کی طرف سے خواتین سے جنسی زیادتی کے واقعات طویل عرصے سے جاری ہیں اور متاثرہ خواتین اور خاندانوں کو ڈرا دھمکا کر خاموش کر دیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج میں خواتین سے زیادتی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ۔2015ء میں راجستھان میں آرمی کی سگنل کور کی ایک نوجوان خاتون افسر نے اپنے کمانڈنگ افسر کے خلاف جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کی شکایت درج کرائی تھی۔ تاہم مذکورہ افسر کے خلاف کارروائی میں جان بوجھ کر کئی ماہ کی تاخیر کی گئی اور مجبوراً ، خاتون افسر کو وزیر دفاع سے انصاف کی اپیل کرنی پڑی ۔ اس سے قبل 2008ء میں آرمی سپلائی کور کی کیپٹن پونم کور نے سینئر افسران پر ذہنی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ تاہم اعلیٰ افسروں کو بچانے کیلئے تحقیقات میں کیپٹن کے تمام الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیدیا گیا تھا۔بھارتی فوج مقبوضہ جموں کشمیر میں بھی بڑے پیمانے پر جنسی تشدد اور عصمت دری کے واقعات میں ملوث ہے۔ 1991ء میں بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران درجنوں کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ اگرچہ اس واقعے کی ایف آئی آر صرف 23 متاثرہ خواتین کی طرف سے درج کرائی گئی تاہم انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق متاثرہ خواتین کی اصل تعداد 100 کے قریب ہے ، جو آج بھی انصاف کی منتظر ہیں ۔ان سنگین واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد اور شفاف نظام کی عدم موجودگی سے بھارتی فوج کو ان گھناؤنے جرائم کی پردہ پوشی کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ کرنل امیت کمار کی اہلیہ سے اعلیٰ افسروں کی زیادتی کے واقعے سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ بھارتی فوج میں خواتین کے تحفظ اور اُنہیں انصاف کی فراہمی کے دعوے صرف کھوکھلے ہیں۔

Shares: