حیدرآباد، سجاول، جامشورو، سیہون اور ٹنڈوآدم سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا۔ نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے اور کئی مقامات پر بجلی معطل ہوگئی۔
بارش شروع ہوتے ہی حیسکو کے 223 فیڈرز ٹرپ کر گئے۔نشیبی علاقوں اور کچی آبادیوں میں پانی جمع ہونے سے گھروں، دکانوں، مارکیٹوں اور دفاتر میں پانی داخل ہوگیا۔سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک حادثات پیش آئے اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔بلدیاتی ادارے نکاسی آب کے انتظامات کرنے میں مکمل ناکام رہے۔
جامشورو میں کوہستانی علاقے میں 10 سالہ لڑکا برساتی پانی میں ڈوب کر جاں بحق، لاش اسپتال منتقل، سیہون میں پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی، دو یوسیز کا زمینی رابطہ منقطع، جہانگارا روڈ: زیر آب آنے سے سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔دادو: کاچھو اور کیرتھر پہاڑ پر تیز بارش سے ندی نالے بھر گئے، کئی دیہات کا زمینی رابطہ ٹوٹ گیا۔
کے الیکٹرک نے نیپرا کو بھی ماموں بنایا، 36 گھنٹے بعد بھی بیشتر علاقے اندھیرے میں
ٹرمپ انتظامیہ نے بین الاقوامی عدالت کے 4 اہلکاروں پر پابندیاں عائد کردیں
بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش میں مزید ایک ماہ توسیع