دفتر خارجہ نے کہاہے کہ پاکستان بین الاقوامی ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے حق میں فیصلے کو خوش آئند قرار دیتا ہے-

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی دعوت پر چین کے وزیر خارجہ چھٹے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے لیے پاکستان آئے ہیں، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ٹو اور دیگر دوطرفہ معاملات پر بات چیت ہوئی،چینی وزیر خارجہ نے صدرِ مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف سے بھی ملاقات کی وزیراعظم نے سی پیک ٹو سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا، جبکہ آرمی چیف کے ساتھ ملاقات میں انسداد دہشتگردی کے امور زیر بحث آئے۔

ترجمان کے مطابق پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سہ فریقی مذاکرات ہوئے، جن میں انسداد دہشتگردی، سی پیک اور معاشی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا،ترجمان نے واضح کیا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر پاکستان ہمیشہ بات کرتا آیا ہے اور سہ فریقی فورم پر بھی یہ نکتہ اٹھایا گیا۔

علیمہ خان کا دوسرا بیٹا بھی گرفتار

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے حق میں فیصلے کو خوش آئند قرار دیتا ہے فیصلے میں واضح کیا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا،ترجمان نے بھارتی وزارت خارجہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنی عادت کے مطابق حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے بھارتی وزیراعظم کے ساتھ کسی ملاقات کا شیڈول نہیں، اس حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی خریداری تشویشناک ہے، خاص طور پر اسلاموفوبیا اور پاکستان کے بارے میں بھارت کی اعلانیہ پالیسی کے تناظر میں یہ رجحان خطرناک ہے۔ پاکستان ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی سنجیدہ کوشش کو خوش آمدید کہے گا۔

برطانیہ کا سیلاب متاثرین کیلئے 13 لاکھ پاؤنڈ امداد کا اعلان

دفتر خارجہ کے ترجمان نے دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت سفارتکاروں کو عزت اور تکریم دینا ضروری ہے کرکٹ اور سیاست کو ایک دوسرے سے الگ رہنا چاہیئے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیل سے متعلق فیصلہ کرکٹ بورڈ کرے گاترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ نجی تھنک ٹینک کی جانب سے افغان جلاوطن قیادت کا اجلاس پاکستان کی ریاستی پالیسی نہیں، یہ ایک اعلانیہ ملاقات ہے۔

Shares: