ایم اے جناح روڈ پر پٹاخے بنانے کے گودام میں دھماکے اور آگ لگنے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی، جبکہ 33 زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔

متاثرہ عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں نکالی گئیں، جن میں سے ایک کی شناخت 45 سالہ شہزاد کے نام سے ہوئی، جبکہ دوسری کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔دھماکوں کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور اطراف میں کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ گودام میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں روانہ کی گئیں۔پولیس نے گودام مالکان کو تفتیش میں شامل کر لیا ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ شہری علاقوں میں اس نوعیت کے گوداموں کی اجازت نہیں ہے، ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں قتل بالسبب، دھماکا خیز مواد، آتش گیر مادہ رکھنے اور غفلت برتنے کی دفعات شامل ہیں۔ مقدمے میں گودام مالک حنیف اور ایوب کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں سے حنیف زخمی ہو کر اسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ دوسرا ملزم فرار ہے۔

جاز کے غیر مجاز نرخوں میں اضافے کی خبروں کی پی ٹی اے کی تردید

Shares: