بھارت کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (سی بی آئی) نے صنعتکار انیل امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس کمیونیکیشنز کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ مقدمہ بھارت کے سب سے بڑے سرکاری بینک "اسٹیٹ بینک آف انڈیا” کی شکایت پر درج کیا گیا، جس میں 30 ارب بھارتی روپے (تقریباً 344 ملین امریکی ڈالر) کے مالی فراڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔رائٹرز کے مطابق الزام ہے کہ انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے بینک سے حاصل کیے گئے فنڈز طے شدہ مقاصد کے بجائے دیگر کاموں میں استعمال کیے اور غیر قانونی منتقلی کی۔ اس حوالے سے سی بی آئی نے ممبئی میں انیل امبانی کی رہائش گاہ، دیوالیہ ہوچکی ریلائنس کمیونیکیشنز کے دفاتر سمیت 6 مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ چھاپوں کے دوران اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لیے گئے ہیں، جو مبینہ فراڈ اور قرضوں کے غلط استعمال کی مزید تفصیلات سامنے لانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے فنڈز کو اصل مقاصد پر استعمال نہیں کیا، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ابھی تک انیل امبانی یا ان کی کمپنی کی جانب سے ان الزامات پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، جبکہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے بھی میڈیا کے سوالات کا فوری جواب دینے سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی ریلائنس گروپ سے منسلک 35 مقامات پر چھاپے مارے تھے، جن کا مقصد منی لانڈرنگ اور عوامی فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرنا تھا۔ اس وقت بھی کمپنی نے عوامی سطح پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا، جبکہ ایک اندرونی ذریعے نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔
کراچی، ایس ایس پی کے گھر ڈکیتی، ملازمین پر شبہ، وزیر داخلہ کا نوٹس
غزہ میں قحط اور اسرائیلی حملوں سے مزید درجنوں فلسطینی شہید
بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاؤسنگ کا دورہ ،عوام سے ملاقات
شیر افضل مروت کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان، عمران خان و ٹیم پر سنگین الزامات