شمالی کوریا نے جنوبی کورین صدرکی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متوقع ملاقات سے ایک روز قبل میزائل تجربہ کیا جس کی نگرانی خود شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کی۔
بین الاقوامی خبرایجنسی کے مطابق یہ میزائل اعلیٰ جنگی صلاحیت کے حامل ہیں اور ان میں منفرد ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے،گزشتہ روز ہونے والے اس تجربے نے ثابت کیا کہ یہ میزائل ڈرونز، کروز میزائلوں اور دیگر فضائی اہداف کو مؤثر طور پر نشانہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم، میزائلوں کی تکنیکی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جنوبی کوریا نے تصدیق کی ہے کہ منگل کے روز تقریباً 30 شمالی کوریائی فوجیوں نے غلطی سے غیر فوجی علاقہ (DMZ) عبور کیا، جس پر جنوبی کوریا نے وارننگ شاٹس فائر کیے،ادھر جنوبی کوریا اور امریکہ کی جانب سے بڑی سطح کی مشترکہ فوجی مشقیں پیر سے جاری ہیں جنہیں شمالی کوریا اپنے خلاف خطرہ تصور کرتا ہے۔
یہ تجربہ جزیرہ نما کوریا میں پہلے سے موجود کشیدگی کومزید بڑھا سکتا ہےشمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی کوریا نے حالیہ دنوں میں سرحدی علاقوں میں “خطرناک اشتعال انگیزی” کی ہے جواس تجربے کا سبب بنی تاہم جنوبی کوریا نے ان الزامات کوبے بنیاد قراردیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جنوبی کوریا کے صدرواشنگٹن روانہ ہوچکے ہیں جہاں وہ کل امریکی صدر سے ملاقات کریں گے،تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی کوریا کی یہ کارروائی ایک سیاسی پیغام کے طورپردیکھی جا رہی ہے تاکہ امریکہ اور جنوبی کوریا کودباؤمیں لایا جا سکے۔