دریائے چناب میں ہیڈ قادر آباد کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے، بیراج کو بچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے پاک فوج کی موجودگی میں حفاظتی بند توڑ دیا۔

بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا ہے، جس کے باعث دریائے ستلج، راوی اور چناب بپھر گئے ہیں جبکہ آبپاشی اسٹرکچر کو بچانے کے لیے دریائے چناب میں ہیڈ قادرآباد دھماکے سے اڑا دیا گیا، جس سے منڈی بہاؤالدین میں نقصان کا خدشہ ہے۔

بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑنے کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہےدریائے راوی میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہونے سے گنڈا سنگھ کے قریب 50 سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے اور متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی منتقلی کا عمل تیز کر دیا گیا ہےنارووال کے نالہ بئیں کا برساتی پانی آبادی میں داخل ہوگیا جہاں سے 126 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔ اسی طرح ظفروال میں پانی تیز بہاؤ کے باعث پل بہہ گیا۔ سیلاب کے نتیجے میں دریا کنارے کی درجنوں بستیاں زیر آب آ گئیں، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ مختلف اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

https://x.com/ghazanfarabbass/status/1960625971964322141

میڈیا رپورٹس کے مطابق رائٹ ڈاؤن اسٹریم بند میں بارودی مواد نصب کرکے شگاف ڈالا گیا، جس کے بعد منڈی بہاؤالدین کی آبادیوں کے زیر آب آنے کا خدشہ ہے،انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیڈ ورکس کی موجودہ گنجائش 8 لاکھ کیوسک ہے جبکہ اس وقت پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 35 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہےموجودہ سیلابی صورتحال 2014 کے بعد سب سے اونچے درجے کے سیلابی ریلے کی صورت اختیار کرگئی ہے، جب ساڑھے 9 لاکھ کیوسک پانی قادر آباد سے گزرا تھاماضی میں بھی یہ دریا اطراف کی آبادیوں اور زرعی زمینوں کو نقصان پہنچا چکا ہے۔ 2014 میں آنے والے بڑے سیلابی ریلے نے لاکھوں ایکڑ اراضی زیر آب کرنے کے ساتھ ہزاروں خاندانوں کو متاثر کیا تھا۔

Shares: