جنوبی کوریا کے اسکولوں میں کلاس رومز کے اندر موبائل فونز اور دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے-

’روئٹرز‘ کے مطابق یہ پابندی آئندہ سال مارچ سے نافذ العمل ہوگی، جس کے ساتھ ہی جنوبی کوریا ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے، جو کم عمر افراد کے درمیان اسمارٹ فونز اور سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کر رہے ہیں،جنوبی کوریا دنیا کے سب سے زیادہ ڈیجیٹل طور پر جُڑے ہوئے ممالک میں شامل ہے۔

امریکا کے پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق 2022 اور 2023 میں کیے گئے ایک جائزے میں 99 فیصد جنوبی کوریائی عوام آن لائن ہیں، جب کہ 98 فیصد اسمارٹ فون رکھتے ہیں، جو زیرِ مطالعہ 27 ممالک میں سب سے زیادہ شرح ہے۔

38 سال بعد ایسا سیلاب آیا ہے،یہ کوئی معمولی سیلاب نہیں ہے،مریم نواز

بدھ کے روز پارلیمنٹ میں اس بل کو دونوں بڑی جماعتوں کی حمایت حاصل رہی،اپوزیشن پیپلز پاور پارٹی کے رکنِ اسمبلی اور بل کے معاون چو جنگ ہن نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کی سوشل میڈیا کی لت اب خطرناک سطح تک پہنچ چکی ہے،ہمارے بچوں کی ہر صبح آنکھیں سرخ ہوتی ہیں، وہ رات 2 یا تین بجے تک انسٹاگرام پر لگے رہتے ہیں۔

تعلیم کی وزارت کے گزشتہ سال کیے گئے ایک سروے کے مطابق تقریباً 37 فیصد مڈل اور ہائی اسکول کے طلبہ نے کہا کہ سوشل میڈیا اُن کی روزمرہ زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے، جب کہ 22 فیصد نے اعتراف کیا کہ اگر وہ سوشل میڈیا تک رسائی حاصل نہ کر سکیں تو انہیں بے چینی محسوس ہوتی ہے۔

علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ، جیل منتقل

جنوبی کوریا کے بہت سے اسکول پہلے ہی اسمارٹ فون کے استعمال پر اپنی حدود مقرر کر چکے ہیں، اور اب یہ بل ان پابندیوں کو باضابطہ بنا رہا ہے،ڈیجیٹل ڈیوائسز کا استعمال اب بھی معذور طلبہ یا تعلیمی مقاصد کے لیے کیا جا سکے گا،البتہ کچھ نوجوانوں کی فلاحی تنظیموں نے اس پابندی کی مخالفت کی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ یہ بچوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی-

حالیہ دنوں میں آسٹریلیا نے نوعمر افراد کے لیے سوشل میڈیا پر اپنی پابندی کو مزید وسعت دی ہے، جولائی میں سامنے آنے والی ایک تحقیق کے مطابق نیدرلینڈ کے اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی نے طلبہ کی توجہ میں بہتری پیدا کی ہے۔

کل سے پنجاب میں مون سون کا 9 ویں اسپیل کی پیشگوئی

Shares: