ننکانہ صاحب(باغی ٹی وی،نامہ نگاراحسان اللہ ایاز)مون سون اور سیلاب کا دہرہ وار، گلیاں ڈوب گئیں، ہیڈ بلوکی پر خطرے کی گھنٹی
تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب اور گردونواح میں مون سون بارشوں اور دریاؤں کی طغیانی نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ شہر کی گلیاں اور بازار کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ ڈاکٹر والا بازار، حرا چوک، ڈھولر چوک، ڈی ایچ کیو اسپتال اور ڈی سی آفس کے سامنے پانی جمع ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سیوریج کے ناقص انتظامات اور میونسپل کمیٹی کے افسران کی غفلت نے شہریوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کی فریادیں حکام تک نہیں پہنچ رہیں، جبکہ گندے پانی سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سیوریج سسٹم کو بحال کیا جائے۔
دوسری جانب ہیڈ بلوکی میں دریائے راوی کی سیلابی صورتحال سنگین ہو گئی ہے۔ پانی کی آمد 2 لاکھ 20 ہزار کیوسک سے تجاوز کر چکی ہے جس کے نتیجے میں 15 سے زائد دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے 26 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے ہیں جہاں کھانے پینے کی اشیاء، صاف پانی اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ریسکیو اور ریلیف ٹیموں میں 600 سے زائد افسران اور اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
میجر جنرل محمد فیصل رانا نے ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ ہیڈ بلوکی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ نے پاک فوج کے افسران کو سیلابی صورتحال پر بریفنگ دی۔ پاک فوج کے افسران نے ریلیف کیمپس کا معائنہ کیا، متاثرین سے ملاقات کی اور ان میں راشن بھی تقسیم کیا۔ افسران کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان اور سول ادارے ہر مشکل گھڑی میں قوم کے ساتھ ہیں۔







