وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمہوریہ آذربائیجان کے صدر عزت مآب الہام علییوف سے چین کے شہر تیانجن میں منعقد ہونے والی SCO کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹ (CHS) کے موقع پر ملاقات کی۔
وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تاریخی امن معاہدے پر دستخط کرنے پر صدر علییوف کو مبارکباد پیش کی، جو جنوبی قفقاز میں دیرپا امن اور استحکام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، مواصلات، دفاع، تعلیم اور عوام سے عوام کے تبادلوں میں دوطرفہ تعاون کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا اور پاکستان آذربائیجان تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی خوشحالی اور انضمام کو فروغ دینے کے لیے علاقائی رابطوں کے منصوبوں اور کثیر جہتی فریم ورک بشمول SCO کے تحت تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے بارے میں بھی نقطہء نظر کا اشتراک کیا اور متعلقہ بین الاقوامی فورمز پر قریبی ہم آہنگی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
آذربائیجان کے صدر نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں جاری سیلابی صورتحال کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے نقصان اور مالی نقصانات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں آذربائیجان کی حکومت اور عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم نے صدر علییوف کو جلد پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ تیانجن کے اسٹینڈنگ ممبر اور تیانجن -بنہائی نیوء ایریا کے پارٹی سیکرٹری لیون ماؤ جن کی وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی دنیا بھر میں ایک نمایاں اور منفرد مقام رکھتی ہے ،چین اور پاکستان ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں،پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں چین نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے ،چین-پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے حوالے سے نمایاں کردار ادا کیا ہے،چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے فیز 2 میں اسمارٹ سٹیز، زرعی صنعت کے حوالے سے تعاون اور نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی انڈسٹری پر خاص توجہ مرکوز کی جائے گی ،چینی صدر عزت مآب شہر جن پنگ کی زیر قیادت تیانجن کی ترقی دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے ،تیانجن-بنہائی نیو ایریا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون اور تجارت بڑھانے کے خواہاں ہیں،پاکستان کے کراچی پورٹ، بن قاسم پورٹ اور گوادر پورٹ اور چین کے تیانجن پورٹ درمیان تعاون اور تجارت کو وسعت دینا چاہتے ہیں ،پورٹ ہینڈلنگ اور پورٹ آپریشنز کے معاملات کے حوالے سے تیانجن-بنہائی نیو ایریا کی مہارت سے فایدہ اٹھانا چاہتے ہیں ،پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے حوالے سے چینی کمپنیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں،فارماسیوٹیکل ، بائیو میڈیسن اور جانوروں کی ویکسین کے حوالے سے تیانجن-بنہائی نیو ایریا کی صنعت سے تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں ،حکومت پاکستان نے پچھلے ڈیڑھ سال میں معاشی اصلاحات میں نمایاں سنگ میل عبور کئے ہیں ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائزیشن ، نئی قومی اقتصادی پالیسی اور آئی ٹی سے متعلق اقدامات کے فروغ سمیت کئی دیگر اصلاحات کی خود نگرانی کر رہا ہوں،وزیراعظم نے تیانجن سے صنعتی و اقتصادی شعبے سے وابستہ نمایاں افراد کے وفد کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی،وزیراعظم کو تیانجن -بنہائی نیوء ایریا کے پارٹی سیکرٹری لیون ماؤ جن کی جانب سے تیانجن-بنہائی نیوء ایریا کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،بتایا گیا کہ تیانجن-بنہائی نیوء ایریا میں انٹیلی جینٹ ٹیکنالوجی ، گرین پیٹرو کیمیکل، آٹو موٹو انڈسٹری ، بائیو میڈیسن ، نیوء انرجی ، ایرو اسپیس ، کولڈ چین اسٹوریج ، ڈیپ-سی مائننگ ، جین تھراپی سمیت کئی دیگر شعبوں کی صنعتیں موجود ہیں ،پاکستان اور تیانجن کے درمیان کھاد ، فارماسیوٹیکل ، ٹائرز ، معدنیات اور فشریز کی تجارت ہوتی ہے ،تیانجن-بنہائی نیوء ایریا پاکستان کے ساتھ تجارت خصوصاً ای-کامرس کو وسعت دینے کا خواہاں ہے ،تیانجن-بنہائی نیوء ایریا کے کاروباروں اور صنعتوں کو پاکستان تک پھیلانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی،ملاقات میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ، پاکستان میں تعینات چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ، چین میں تعینات پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے ۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کونسل کے 25 ویں اجلاس میں شرکت کے بعد تیانجن سے بذریعہ بلٹ ٹرین بئیجنگ پہنچ گئے بئیجنگ کے جنوبی ریلوے اسٹیشن پر نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رکن محترمہ وینگ ہانگ نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ساتھ ہیں۔بئیجنگ میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم عالمی فاشزم کے خلاف جنگ کی 80ویں سالگرہ کی تقریب میں شریک ہوں گے۔ وزیر اعظم کی چینی صدر عزت مآب شی جنپنگ ، چینی وزیر اعظم عزت مآب کی کیانگ اور دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم چین-پاکستان بزنس تو بزنس کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے اور خطاب بھی کریں گے۔