باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے وزیراعظم آفس میں ہونے والی اہم کرپشن کو اپنے یوٹیوب چینل پر بے نقاب کیا ہے

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب گھر کا نگہبان ہی چور بن جائے، جب وزیراعظم آفس میں ہی کرپشن کے شبہات سر اٹھانے لگیں تو باقی کیا توقع رکھی جا سکتی ہے، وزیراعظم ہاؤس وہ مقام ہے جہاں ملک کا نظم و نسق چلایا جاتا ہے، جہاں تمام فیصلے ہوتے ہیں، شفافیت ،ایمانداری کی مثال قائم ہوتی ہے لیکن اگر وہاں افسر ذاتی فائدے کے لئے کرپشن کرے تو یہ سارے نظام کی ناکامی کا ثبوت ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں قانون بنتے ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ وہیں قانون توڑے جارہے ہیں، یہ ایک الارم ہے جو ہمیں بتا رہا ہےاگر آج اس ناسور کو نہ روکا تو کل یہ پورے ملک کو لپیٹ میں لے سکتی ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اہم عہدوں پر کرپشن کی کہانی، وزیراعظم آفس کا عہدہ اور اختیارات کا ناجائز استعمال،اہم عہدوں پر فائز افراد کس طرح طاقت کو ذاتی فائدے کے لئے استعمال کرتے ہیں،کہانی کا مرکزی کردار شکیل احمد منگنیجو ہے،ان کے اقدامات نے سرکاری عہدوں کی حرمت کو پامال کیا ہے، عام طور پر جب کوئی افسر کا تبادلہ ہوتا ہے تو وہ سابقہ ذمہ داریوں سے فارغ ہوتا ہے لیکن یہاں صاحب نے نیا اصول بنا لیا، وہ وزارت تجارت سے وزیراعظم کے آفس میں منتقل ہوئے لیکن پاکستان ری کے انشورنس کمپنی لمیٹڈ بورڈ آف ڈائریکٹر میں وزارت تجارت کے نمائندے کے طور پر اپنا عہدہ انہوں نے نہیں چھوڑا، یہ کھلی خلاف ورزی ہے،پاکستانی قانون کی،یہ سوچ کی عکاسی ہے کہ میرے لئے کوئی قانون نہیں ہے میں خود ہی قانون ہے، یہ عہدے کی غیر قانونی برقراری کا معاملہ نہیں بلکہ ایسا قدم ہے جس کا مالی فائدہ حاصل کیا گیا، انہوں نے اپنے تبادلے کے بعد 20 سے زائد میٹنگز میں بھی شرکت کی اور ہر میٹنگ کے لئے ڈیڑھ لاکھ کی خطیر رقم وصول کی، غیر قانونی طور پر لاکھوں روپے وصول کئے لیکن کسی نے نہیں روکا کیونکہ وہ طاقتور عہدے پر تھے، اس پر کوئی کاروائی نہ ہوئی، کیونکہ اس کی رسائی وزیراعظم آفس تک ہے، وزیراعظم کے احکامات کو سب سے اعلیٰ ترین سمجھاجاتا ہے لیکن منگنیجو نے وزیراعظم آفس کی ہدایات کو نظر انداز کر دیا ،ہدایات میں کہا گیا کہ وزارتوں کے نمائندے کسی میٹنگ میں شرکت سے قبل وزیر سے مشاورت کریں لیکن انہوں نے بغیر کسی مشاورت کے 15 سے زائد میٹنگز میں شرکت کر لی،منگنیجو کی موجودگی نے اس سارے عمل پر سوال اٹھائے ہیں، وزیر تجارت کو قانونی نوٹس بھی بھیجا گیا ہے، 26 اگست 2025 کو وزارت تجارت یا وزیر تجارت جام کمال نے خط لکھا جس میں منگنیجو کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا گیا اور بورڈ کو ہدایت کی گئی کہ منگینجو کی تجویز کردہ کسی بھی ہدایت پر عمل نہ کریں.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھاکہ کیا ہمارے ملک میں قانون ہے، یا ہے تو کیا سب کے لئے برابر ہے، یا عہدے والے سب کرتے رہیں،بدعنوانی کی یہ کسی واضح مثال ہے اس کو بے نقاب کرنا ضروری ہے، دیکھتے ہیں اس رپورٹ کے بعد وزیراعظم اور وزیر تجارت کیا ایکشن لیتے ہیں

Shares: