سعودی اور عراقی کمپنیوں نے بھارتی ریفائنری کو تیل کی فروخت روک دی

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سعودی آرامکو اور عراق کی سرکاری آئل مارکیٹنگ کمپنی سومو نے یورپی یونین کی جولائی میں عائد کردہ پابندیوں کے بعد روس کی حمایت یافتہ بھارتی ریفائنری کمپنی نایارا انرجی کو خام تیل کی فراہمی معطل کر دی ہے۔لندن اسٹاک ایکسچینج گروپ (ایل ایس ای جی) کے شپنگ ڈیٹا کے مطابق، خلیجی برآمد کنندگان کی جانب سے سپلائی بند ہونے کے بعد نایارا انرجی، جس کا بڑا شیئر ہولڈر روسی آئل کمپنی روزنیفٹ ہے، اگست میں خام تیل کی درآمد کے لیے مکمل طور پر روس پر منحصر ہو گئی ہے۔کپلر اور ایل ایس ای جی کے شپمنٹ ڈیٹا کے مطابق، نایارا عام طور پر ہر ماہ تقریباً 20 لاکھ بیرل عراقی خام تیل اور 10 لاکھ بیرل سعودی خام تیل حاصل کرتی ہے، تاہم اگست میں اسے دونوں سپلائرز کی طرف سے کوئی تیل موصول نہیں ہوا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سومو اور نایارا نے اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا، جبکہ سعودی آرامکو نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ روسی تیل کی خریداری کی وجہ سے امریکا نے بھارت پر 50 فیصد تجارتی ٹیرف بھی عائد کیا ہوا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز بھارت سے تجارتی معاملات پر کہا کہ بھارت نے اپنے محصولات صفر کرنے کی پیشکش کی ہے، لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے، یہ پیشکش کئی سال پہلے کر دینی چاہیے تھی۔

Shares: