پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشوں کا امکان ہے جس کے باعث دریاؤں میں سیلاب کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کی پیشگوئی کر دی،محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں بیشتر مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ کہیں کہیں تیز/موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے،خیبر پختونخوا، خطہ پو ٹھو ہار، جنوبی پنجاب اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پرتیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔

اسلام آباد اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، مری، گلیات اورگرد و نواح میں موسلادھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے،راولپنڈی، سیالکوٹ، نارووال، گوجرانوالہ، گجرات، جہلم، لاہور، منڈی بہاؤ الدین، قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، حافظ آباد، اٹک، چکوال، خوشاب، فیصل آباد، جھنگ، بھکر، میانوالی، بہاولنگر، رحیم یار خان، ساہیوال، تونسہ، کوٹ ادو، راجن پور، بہاولپور، لیہ، ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پشاور، دیر، سوات، چترال، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، بونیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، خیبر، مہمند، کرم، باجوڑ، اورکزئی، ٹانک، لکی مروت، کوہاٹ، ہنگو، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور وزیرستان میں بارش کی توقع ہے،ژوب، موسی ٰخیل، بار کھان اور گرد و نواح میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے، سکھر، گھوٹکی اورکشمور میں گرج چمک کے ساتھ چند مقامات پر بارش کی توقع ہے،گلگت بلتستا ن میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ آزاد کشمیر میں بیشتر مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح 4 لاکھ 68 ہزار کیوسک تک جا پہنچی جبکہ خانکی ہیڈ ورکس میں پانی 339470 کیوسک اور قادر آباد ہیڈ ورکس میں پانی 232450 کیوسک پہنچ گیااسی طرح، چنیوٹ پل پر پانی کی سطح 108343 کیوسک وار تریموں ہیڈ ورکس میں 355744 کیوسک ہے۔

دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی 71010 کیوسک، سائفن پر 54190 کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 53630 کیوسک، بلوکی ہیڈ ورکس پر 117655 کیوسک اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر 193470 کیوسک تک پہنچ گیا،دریائے ستلج میں جی ایس والا پر پانی 269501 کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر 122736 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95727 کیوسک اور پنجند ہیڈ ورکس پر 182107 کیوسک پہنچ گیا۔

سندھ میں بھی سیلاب سے بچاؤ کے لیے ممکنہ اقدامات کا سلسلہ کیا جا رہا ہےحیدرآباد کے مقام پر دریائےسندھ کے حفاظتی بندکے قریب رہائش پذیر خاندانوں کو ہٹانے کے لیے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔میگا فون سے کیے جانے والے اعلانات میں حفاظتی بندکے قریب رہائشی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

ڈپٹی کمشنرکی ہدایت پر دریائے سندھ کےقریب آبادی کو پہلے ہی محفوظ مقام پرمنتقل کرنےکاعمل جاری ہےترجمان سندھ حکومت سیدہ تحسین عابدی نے اس حوالے سے بتایا کہ دریاؤں کے کنارے بسنے والے علاقوں کو خالی کرانے کا عمل جاری ہے، لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، حکومت مقامی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، مانیٹرنگ سیل کا عملہ الرٹ اور انتظامات پہلے سے زیادہ بہتر ہیں،مرکزی کنٹرول روم میں متعلقہ حکام 24 گھنٹے موجود ہیں، عملہ ضلعی انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے، 102 کمزور مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی، محکمہِ آبپاشی نے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا، صورتحال بہتر ہے،کمزور مقامات کی مسلسل نگرانی کا عمل جاری ہے،محکمہ صحت کی جانب سے 92 کیمپس قائم کیے گئے، کتے کے کاٹے اور سانپ کے ڈسنے کی ویکسینز بھی وافر مقدار میں موجود ہیں، مویشیوں کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں، محکمہ لائیوسٹاک کی جانب سے 300 کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد 12 سے 13 لاکھ کیوسک پانی گڈو بیراج تک پہنچے گا، 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک پانی سکھر اور کوٹری بیراج سے بغیر کسی نقصان کے گزر چکا ہے۔

دوسری جانب میئر سکھر و ترجمان سندھ حکومت ارسلان اسلام شیخ نے کشتی پر دریائے سندھ میں سیلاب کا جائزہ لیا، میئر سکھر کا کہنا تھا کہ 4 ستمر کو بڑا ریلا سندھ میں داخل ہوگا جس کی تیاریاں کر رکھی ہے، سندھ کے کسی بیراج کو سیلابی صورت حال سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

Shares: