امریکہ کی معروف ماڈل، انفلوئنسر اور سابق پلے بوائے پلے میٹ سارا بلیک چیک نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکن ایئرلائنز نے ان کے لباس کی وجہ سے ان کے ساتھ غیر مناسب سلوک کیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک پوسٹ میں، 34 سالہ سارا نے بتایا کہ انہیں ایک فضائی میزبان نے طیارے میں سوار ہونے سے قبل اپنی قمیص کے بٹن بند کرنے کا کہا، حالانکہ ان کے مطابق ان کا لباس مکمل طور پر مہذب تھا۔سارا چیک نے یکم ستمبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں واقعے کی تفصیلات بتائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی فلائٹ منسوخ ہوئی، دو مرتبہ ری شیڈول کی گئی، اور بالآخر تاخیر کا شکار رہی۔ اس تمام افراتفری کے دوران وہ اٹلانٹا جانے والی پرواز میں سوار ہو رہی تھیں۔انہوں نے جو لباس پہنا ہوا تھا، اس میں ایک بلیک کراپ ٹاپ (جس سے ان کا پیٹ تھوڑا سا نمایاں تھا)، ایک ڈھیلی پیلی فلینل شرٹ، لیگنگز، ہائی ساکس اور سنیکرز شامل تھے۔

"اگر چھاتی بڑی ہو تو ایتھلیٹک لباس منع ہے؟”سارا نے اپنی پوسٹ میں لکھا "امریکن ایئرلائنز کی ایک فلائٹ اٹینڈنٹ نے مجھے کہا کہ میں اپنی شرٹ کے بٹن بند کروں۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ امریکن ایئرلائنز کا ڈریس کوڈ یہ کہتا ہے کہ اگر آپ کے سینے بڑے ہوں تو آپ ایتھلیٹک لباس نہیں پہن سکتے۔”ساتھ ہی انہوں نے اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی، جس میں وہ وہی لباس پہنے نظر آ رہی ہیں جس پر اعتراض کیا گیا تھا۔

امریکن ایئرلائنز نے سارا کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے معذرت کی اور کہا "ہم اپنے گاہکوں اور ٹیم ممبرز کا مکمل احترام کرتے ہیں۔ ہم معذرت خواہ ہیں اگر ہماری سروس دوستانہ یا مستقل مزاجی پر مبنی نہ تھی۔ ہم اس تجربے کو اندرونی طور پر عملے کی قیادت کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں اور اگر آپ چاہیں تو ہمارا ماہر اس معاملے کو مزید دیکھ سکتا ہے۔”

ایئرلائن کی ویب سائٹ پر موجود ڈریس کوڈ کے مطابق مسافروں سے صرف "مناسب لباس پہننے” کی درخواست کی جاتی ہے، اور "ننگے پاؤں یا نازیبا لباس” کی ممانعت ہے ، تاہم کراپ ٹاپ یا ایتھلیٹک پہننے سے متعلق کوئی واضح پالیسی درج نہیں ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب کسی خاتون مسافر کو لباس کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہو۔2022 میں سابق مس یونیورس اولیویا کلپو نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ٹائٹ شارٹس اور کراپ ٹاپ پہننے پر کور اپ کرنے کو کہا گیا۔اکتوبر 2024 میں دو خواتین نے اسپِرٹ ایئرلائنز پر جنسی امتیاز (سیکسزم) کا الزام عائد کیا جب انہیں کراپ ٹاپ پہننے پر پرواز سے اتار دیا گیا تھا۔سارا چیک کے ساتھ پیش آنے والے واقعے نے سوشل میڈیا پر بھی ہلچل مچا دی ہے۔ متعدد صارفین نے ایئرلائن پر تنقید کی کہ خواتین کو ان کے جسمانی خدوخال کی بنیاد پر شرمندہ کرنے کا یہ عمل ناقابل قبول ہے۔دوسری جانب کچھ صارفین نے ائیرلائنز کی پالیسی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ سفر کے دوران "مناسب لباس” پہننا ضروری ہے۔

Shares: