میرپور ماتھیلو (باغی ٹی وی،نامہ نگار مشتاق علی لغاری) سندھ بھر میں آٹے کا بدترین بحران شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ مارکیٹوں میں آٹے کی شدید قلت کے باعث شہری دو وقت کی روٹی کے حصول کے لیے پریشان ہیں۔
ذرائع کے مطابق آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں اور فی من آٹا 5000 روپے تک جا پہنچا ہے۔ اس ہوشربا مہنگائی نے غریب اور متوسط طبقے کی کمر توڑ دی ہے، جبکہ حکومت اور انتظامیہ کی خاموشی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف مہنگائی کا طوفان ہے اور دوسری طرف آٹے کی قلت نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ان کے مطابق دو وقت کی روٹی کا حصول بھی اب ایک خواب بن چکا ہے۔ عوام سوال اٹھا رہے ہیں کہ اس سنگین بحران کا ذمہ دار کون ہے اور کب تک وہ اپنی بنیادی ضرورت سے محروم رہیں گے؟
ماہرین اور شہری حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو عوام سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے، جس سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔