پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کی عمر دیکھتے ہوئے بغور جائزہ لیا جائے تو ان سیاسی جماعتوں کا مستقبل سامنے آ جاتا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف بڑھاپے کی طرف جا رہے ہیں اس جماعت کی ممکنہ نئی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز نظر آ رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف بھی بڑھاپے کی طرف جا رہے ہیں۔ مریم نواز مستقبل میں پارٹی کی اصل جانشین سمجھی جا رہی ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے آصف علی زرداری عمر اور بیماری کے باعث زیادہ متحرک نہیں رہے۔ پیپلزپارٹی کی ممکنہ نئی قیادت بلاول بھٹو زرداری پارٹی کو نوجوان قیادت دینے کی کوشش میں ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف ابھی تک عمران خان کی حد تک مقبول ہے لیکن عمران خان کی عمر اور قانونی مسائل ان کی سیاست پر اثر ڈال رہے ہیں۔ ممکنہ بظاہر نئی قیادت عمران خان کی پارٹی میں کوئی واضح جانشین نظر نہیں آرہا۔ کچھ نام زیر بحث ہیں جیسے شاہ محمود قریشی لیکن وہ بھی عمر رسیدہ ہے۔ مجموعی طور پر اگر ان تین سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا بغور جائزہ لیا جائے تو نون لیگ کی بھاگ دوڑ مریم نواز اور حمزہ شہباز کے ہاتھ میں آئے گی۔ پیپلزپارٹی کو بلاول بھٹو زرداری آگے لے کر چلیں گے۔ پی ٹی آئی کا مستقبل سب سے زیادہ غیر یقینی ہے۔ کیونکہ عمران خان کی جماعت میں کوئی ایک شخصیت عمران خان کی طرح سب پر بھاری نہیں دکھائی دیتی۔

اگر مریم نواز کامیاب سیاست کرتی ہیں تو مسلم لیگ ن مستحکم رہے گی ورنہ ن لیگ کا اثر صرف پنجاب تک محدود ہو جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری پارٹی کی مکمل کمان سنبھالیں گے سندھ میں مضبوط رہیں گے لیکن پنجاب میں مشکل ہوگی۔ اگر بلاول بھٹو نے نوجوان ووٹر کو اپنی طرف متوجہ کیا تو پارٹی قومی سطح پر دوبارہ ابھر سکتی ہے۔ بصورت دیگر پیپلزپارٹی صرف سندھ تک محدود رہ جائے گی۔ عمران خان عمر اور صحت کے مسائل کے باعث پس منظر میں جا سکتے ہیں پارٹی کو قیادت کے خلا کا سامنا ہوگا۔ کچھ نوجوان آگے آ سکتے ہیں مگر کوئی بھی عمران خان جیسی مقبولیت نہیں رکھتا۔ اگر عمران خان کو متبادل قیادت نہیں ملی تو پارٹی تقسیم یا کمزور ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر کوئی نیا کرشماتی لیڈر ابھرا تو پی ٹی آئی ایک بار پھر مضبوط ہو سکتی ہے۔ تاہم ن لیگ کا مستقبل مریم نواز کے ساتھ جڑا ہے۔ پیپلز پارٹی کا مستقبل بلاول بھٹو کے ساتھ جڑا ہے۔ پی ٹی آئی کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ان تینوں بڑی سیاسی جماعتوں سے وابستہ جن کو عرف عام میں مرکزی قیادت کہا جاتا ہے ان میں اکثریت عمر رسیدہ ہیں۔ مریم نواز شریف اور حمزہ شہباز کو نوجوان سیاسی قیادت پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔ ان تینوں سیاسی جماعتوں کا مستقبل پاکستان کی نوجوان قیادت کے ساتھ جڑا ہے۔ کچھ ایسی صورتحال سے پاکستان کی مذہبی جماعتیں بھی گزر رہی ہیں۔

Shares: