امریکا میں جنوبی کوریا کے 300 سے زائد شہری مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیے گئے ہیں، تاہم ان کے خلاف الزامات اور گرفتاری کی وجوہات کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
اس پیش رفت نے جنوبی کوریا کی حکومت کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ سیول نے باضابطہ طور پر امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار شہریوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے یا کم از کم انہیں سفارتی رسائی دی جائے تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔وزارت خارجہ جنوبی کوریا کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ امریکا میں مقیم کوریائی شہریوں کے ساتھ کسی بھی امتیازی یا غیرمنصفانہ سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے انسانی حقوق اور سفارتی آداب کا مکمل خیال رکھنا ضروری ہے۔ادھر امریکی حکام نے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ دونوں ممالک کے تعلقات میں عارضی تناؤ پیدا کر سکتا ہے۔
بھارت نے وضاحت کردی، پاکستان کے خلاف کھیلنے کا اعلان
سیلاب متاثرین کو رسکیو کرتے کشتی الٹ گئی، 5 افراد جاں بحق