اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فضائی کارروائی کرتے ہوئے حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا۔

مقامی میڈیا کے مطابق کتارا کے علاقے میں سہ پہر کئی دھماکے سنے گئے اور فضا میں دھواں بلند ہوتا دکھائی دیا۔اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ فضائیہ نے دوحہ میں حماس کی قیادت کو ہدف بنایا ہے۔ حملے کے فوری بعد عرب میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیہ شہید ہوگئے ہیں، تاہم الجزیرہ نے حماس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اجلاس میں شریک رہنما محفوظ رہے۔حماس ذرائع کے مطابق فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، جس میں امریکی صدر کی جنگ بندی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق اجلاس میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق شریک تھے۔

جانی نقصان

حماس کے سیاسی دفتر کے رکن سہیل الہندی نے الجزیرہ کو بتایا کہ حملے میں خلیل الحیہ کے بیٹے ھمام الحیہ اور دفتر کے انچارج جہاد لبد شہید ہوگئے جبکہ تین محافظوں سے رابطہ منقطع ہے۔ قطری وزارتِ داخلہ کے مطابق حملے میں ایک قطری سکیورٹی افسر شہید اور ایک زخمی ہوا۔ایک اسرائیلی عہدیدار کے مطابق اس کارروائی سے قبل امریکا کو اعتماد میں لیا گیا تھا اور واشنگٹن نے حملے میں معاونت فراہم کی۔قطر نے اسرائیلی حملے کو اپنی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کہا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو جنگ بندی کے لیے آخری وارننگ دی تھی، جبکہ 31 اگست کو اسرائیلی آرمی چیف نے بیرونِ ملک مقیم حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔

ملک بھر میں بجلی سستی، ستمبر کے بلوں میں ریلیف

سیلاب متاثرین کے لیے اقوامِ متحدہ کا 50 لاکھ ڈالر امدادی فنڈ کا اعلان

سیلاب متاثرین کے لیے اقوامِ متحدہ کا 50 لاکھ ڈالر امدادی فنڈ کا اعلان

Shares: