وائٹ ہاؤس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کے دوحا پر فضائی حملے سے قبل قطر کو متوقع کارروائی کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔

پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی فوج کی اطلاع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت دی کہ وہ قطر کو فوری طور پر ممکنہ حملے سے خبردار کریں۔انہوں نے کہا کہ قطر ایک خودمختار ریاست ہے جو امریکا کا قریبی اتحادی بھی ہے اور خطے میں امن کے لیے ہمارے ساتھ خطرات مول لے رہا ہے، ایسے میں اس پر یکطرفہ بمباری نہ تو اسرائیل کے لیے فائدہ مند ہے اور نہ ہی امریکا کے لیے۔

لیویٹ کے مطابق اگرچہ اسرائیل کا مقصد حماس کو ختم کرنا ہے، جو غزہ کے عوام کی بدحالی سے فائدہ اٹھا رہا ہے، لیکن یہ طریقہ خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ہے۔

قطر کی وائٹ ہاؤس کے حملے کی اطلاع کے دعوے کی تردید

تقطر نے امریکی بیان کی تردید کی ہے، وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ دعویٰ کہ حکومت کو ’حملے سے پہلے اطلاع دی گئی تھی، مکمل طور پر غلط ہے۔ماجد الانصاری نے ایکس پر لکھا کہ ’ایک امریکی عہدیدار کی طرف سے جو کال موصول ہوئی، وہ دوحہ میں اسرائیلی حملے کے دھماکوں کی آواز کے دوران ہی آئی تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے قطر میں فضائی حملہ کر کے حماس کے سینئر رہنماؤں کو نشانے بنانے کا دعویٰ کیا۔تاہم، حماس کے سیاسی بیورو کے رکن سہیل الہندی نے بتایا کہ سینئر رہنما خلیل الحیہ اور دیگر حماس رہنماؤں کو شہید کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

نیپالی آرمی چیف کی مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت

اسرائیل کا دوحہ پر فضائی حملہ، حماس قیادت محفوظ، خلیل الحیہ کا بیٹا شہید

پاکستان میں سونا تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ملک بھر میں بجلی سستی، ستمبر کے بلوں میں ریلیف

Shares: