پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے صارفین کے ذاتی ڈیٹا کے آن لائن دستیاب ہونے سے متعلق میڈیا رپورٹس کا نوٹس لے لیا۔
پی ٹی اے کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صارفین کا ڈیٹا پی ٹی اے کے پاس موجود نہیں ہوتا اور نہ ہی اتھارٹی اسے مینیج کرتی ہے، یہ ڈیٹا صرف لائسنس یافتہ آپریٹرز کے پاس ہوتا ہے۔اعلامیے کے مطابق یہ معلومات بظاہر مختلف ذرائع سے جمع کی گئی ہیں، جبکہ پی ٹی اے کے آڈٹس میں لائسنس یافتہ سیکٹر کے اندر کسی خلاف ورزی کے شواہد نہیں ملے۔
پی ٹی اے نے بتایا کہ غیر قانونی مواد کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں اب تک 1372 ویب سائٹس، ایپس اور سوشل میڈیا پیجز بلاک کیے جا چکے ہیں جو ذاتی ڈیٹا کی فروخت یا شیئرنگ میں ملوث تھے۔اتھارٹی کے مطابق اس معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے وزارتِ داخلہ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
امریکا نے قطر کو پہلے ہی خبردار کیا تھا، وائٹ ہاؤس، دوحا کی تردید
ٹرمپ کا امن معاہدہ منظور ہوا تو غزہ جنگ فوراً ختم ہو سکتی ہے،نیتن یاہو
نیپالی آرمی چیف کی مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت
کراچی میں بارش کا سلسلہ جاری، نشیبی علاقے زیرِ آب، ٹریفک متاثر