برطانیہ میں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے آجران کے ویزا اسپانسر لائسنس ریکارڈ تعداد میں منسوخ کر دیے گئے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2024 سے جون 2025 کے دوران 1,948 اسپانسر لائسنس منسوخ کیے گئے، جو گزشتہ سال منسوخ ہونے والے 937 لائسنسز سے دوگنا سے بھی زیادہ ہیں۔ اس سے قبل 2021-22 اور 2022-23 میں بالترتیب صرف 261 اور 247 لائسنس منسوخ ہوئے تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ کئی آجر ورک ویزا کے ذریعے تارکین وطن کو امیگریشن قوانین سے بچنے میں مدد فراہم کر رہے تھے، جبکہ کچھ نے غیر ملکی ملازمین کو کم اجرت دے کر اور ان کا استحصال کر کے مقامی کارکنوں کو نقصان پہنچایا۔
اعداد و شمار کے مطابق بالغ سماجی نگہداشت، مہمان نوازی، ریٹیل اور تعمیرات کے شعبے ان خلاف ورزیوں میں سب سے آگے رہے۔ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ قوانین توڑنے والے آجر سخت نتائج بھگتیں گے، جن میں مالی جرمانے، کاروباری بندش اور ممکنہ قانونی کارروائی شامل ہے۔مزید برآں، گزشتہ سال کے مقابلے میں غیر قانونی کام کرنے والوں کی گرفتاریوں میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ گزشتہ 12 ماہ میں 35 ہزار افراد کو ملک بدر کیا گیا، جو کہ 13 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر برائے امیگریشن و شہریت، مائیک ٹیپ ایم پی نے کہا کہ جو ادارے امیگریشن نظام کا غلط استعمال کریں گے، ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ ان کے بقول ایسے کسی ادارے کو اسپانسرشپ کا حق نہیں دیا جا سکتا جو برطانوی کارکنوں کو کمزور کرے اور غیر ملکی عملے کا استحصال کرے۔
اینکر مرید عباس قتل کیس :ملزم کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنے کی اجاز ت
سعودی عرب شام کو ساڑھے 16 لاکھ بیرل خام تیل فراہم کرئے گا
سندھ میں پہلی بار اساتذہ کے لیے اے آئی بیسڈ آن لائن ٹریننگ پروگرام کا آغاز