شجاع آباد میں دریائے چناب کابند ٹوٹ گیا، جس سے سیلاب کی تباہ کاریوں میں اضافہ ہو گیا۔
بند ٹوٹنے کے بعد تین مزدور دریائے چناب کے تیز بہاؤ والے پانی میں بہہ گئے، دو مزدوروں کو بچا لیا گیا جبکہ ایک مزدور ابھی تک نہیں مل سکا ہےشجاع آباد کے کئی موضعات کے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، مختلف مواضعات اور درجنوں بستیوں کے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں،موضع دھوندوں، موضع وینس، موضع گردیز پور، بستی عالم والا، بلوچاں والا، صدیق والا، بستی نواں شہر متاثر ہونے والے علاقوں میں شامل ہیں۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں پنجند کے مقام پرانتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، پنجند کے مقام پر پانی کا اخراج 6 لاکھ 66 ہزار 544 کیوسک ریکارڈ کیا گیادریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 5 لاکھ 6 ہزار 433 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب سیلاب: اموات کی تعداد 100 کے قریب، تقریباً 45لاکھ افراد متاثر،2300 سے زائد دیہات متاثر
گڈوبیراج کے مقام پر پانی کا اخراج 4 لاکھ 75 ہزار 970 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، سکھر بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 4 لاکھ 50 ہزار 150 کیوسک ریکارڈ کی گئی،سکھر بیراج کے مقام پر پانی کا اخراج 4 لاکھ 18 ہزار 810 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا، سلیمانکی اورہیڈ اسلام کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر کی اسحاق ڈار سے ملاقات، سیلاب متاثرین کے لیے تعاون کا اعلان