پاکستان اسپورٹس بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کی نگرانی کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق واڈا نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن (ایڈاپ) کے خلاف تعمیل کا عمل اس وقت بند کر دیا گیا جب تمام بقیہ اصلاحی اقدامات مکمل ہو گئے،ستمبر میں واڈا کی فالو اپ تصدیق نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ پاکستان اب مزید سخت نگرانی کے تحت نہیں ہے، جس سے ممکنہ پابندیوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔’

پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ترجمان نے بتایا کہ واڈا نے پی ایس بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) شاہد اسلام کو ای میل کے ذریعے اس فیصلے سے آگاہ کیاپی ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل یاسر پیرزادہ کی قیادت میں اصلاحی اقدامات کیے گئے، جن میں پالیسی کو ہم آہنگ کرنا اور طریقہ کار میں اصلاحات شامل تھیں تاکہ پاکستان وقت پر سخت عالمی معیار پر پورا اتر سکے۔

سیالکوٹ کے ریسکیورز جنوبی پنجاب میں سیلاب متاثرین کی مدد میں پیش پیش

یاسر پیرزادہ کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ یہ صرف ایک بیوروکریٹک کامیابی نہیں بلکہ پاکستانی ایتھلیٹس اور اسپورٹس فیڈریشنز کے لیے زندگی کی علامت ہےایک ایسے ملک کے لیے جو بڑے اسپورٹس پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیت دکھانے کی تیاری کر رہا ہے، واڈا کی جانب سے یہ منظوری ایک اہم قدم ہے،اگر جنوری تک اہم اینٹی ڈوپنگ تقاضے پورے نہ کیے جاتے تو اس سے خودکار طور پر عدم تعمیل کا سامنا کرنا پڑتا، جس کے نتیجے میں پاکستانی ایتھلیٹس کو قومی پرچم تلے مقابلہ کرنے سے روکا جا سکتا تھا اور کھیلوں میں عالمی تنہائی کا خطرہ پیدا ہو سکتا تھا۔

یمن کے حوثی باغیوں سے منسلک تقریباً 3 درجن افراد اور کمپنیاں بلیک لسٹ

گزشتہ سال واڈا نے سات قومی اینٹی ڈوپنگ اداروں کو نگرانی کی فہرست میں شامل کیا تھا اور انہیں نئے اینٹی ڈوپنگ ضابطے کے حوالے سے ’ بقیہ اصلاحی اقدامات’ کرنے کے لیے مزید چار ماہ دیے تھے ان ممالک میں نمیبیا، پاکستان، پاناما، ساموا، سینیگال، یوگنڈا اور یوراگوئے شامل تھےمئی میں ادارے کے صدر وٹولڈ بانکا نے کھیلوں میں کارکردگی بڑھانے والی دواؤں کے استعمال کو روکنے کی کوششوں کی بڑھتی ہوئی سیاسی نوعیت پر تشویش کا اظہار کیا اینٹی ڈوپنگ کو سیاسی بنانے کی کوششیں بہت پریشان کن ہیں۔

Shares: