سابق برازیلی صدر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی جائر بولسونارو کو 2022 کے انتخابات میں شکست کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے بغاوت کی سازش اور جمہوریت کو کمزور کرنے کے جرم میں 27 سال اور 3 ماہ قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
برازیل کی سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ نے سزا اور مجرم قرار دینے پر متفقہ فیصلہ دیا۔بولسونارو ملک کے تاریخ میں جمہوریت پر حملہ کرنے پر مجرم قرار پانے والے پہلے سابق صدر بن گئے۔جسٹس کارمن لوسیا نے کہا کہ مقدمے میں ثبوت موجود ہیں کہ بولسونارو نے "جمہوریت اور اداروں کو کمزور کرنے” کے ارادے سے کارروائی کی۔پانچ میں سے چار ججوں نے بولسونارو کو پانچ جرائم میں مجرم قرار دیا جن میں مسلح مجرمانہ تنظیم میں حصہ لینا،جمہوریت کا پرتشدد خاتمہ کرنے کی کوشش،بغاوت منظم کرنا،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچانا شامل ہیں.
بولسونارو کے قریبی اتحادی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کیس کو "وِچ ہنٹ” قرار دیا تھا اور برازیل پر محصولات بڑھانے، جج پر پابندیاں لگانے اور اعلیٰ عدالت کے ججوں کے ویزے منسوخ کرنے کے اقدامات کیے تھے۔بولسونارو کے بیٹے اور کانگریس مین ایڈورڈو بولسونارو نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ٹرمپ مزید پابندیاں لگانے پر غور کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کے گھر ڈکیتی، 30 تولہ سونا اور لاکھوں روپے نقدی چوری
نیپرا کا بجلی کمپنیوں پر 25 کروڑ سے زائد جرمانہ
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری، ایک دن میں 59 فلسطینی شہید
ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کا کراچی ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان پر گروپ قائم
نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی عبوری وزیر اعظم منتخب








