میانمار کی ریاست راکھین میں فوجی جنتا کے فضائی حملے میں کم از کم 19 طلبہ جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے۔
یہ حملہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کیوکتاؤ ٹاؤن شپ کے گاؤں تھیئت تھپین میں 2 نجی اسکولوں پر کیا گیا،قومی اقلیتی عسکری گروپ ارا کان آرمی (AA) نے اپنے بیان میں کہا کہ جاں بحق ہونے والے طلبہ کی عمریں 15 سے 21 سال کے درمیان تھیں گروپ نے جنتا کو اس سانحے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
https://x.com/minn_robert/status/1966353670288847041
مقامی میڈیا میانمار ناؤ کے مطابق، فوجی طیارے نے اسکول پر اُس وقت 500 پاؤنڈ وزنی 2 بم گرائے جب طلبہ سو رہے تھے،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ راکھین میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں کا حصہ ہے جہاں سب سے زیادہ نقصان بچوں اور عام شہریوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
https://x.com/IrrawaddyNews/status/1966780973754015897
واضح رہے کہ 2021 میں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کے خاتمے کے بعد سے میانمار خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے اور فوج پر اکثر شہری آبادی کو فضائی اور توپ خانے سے نشانہ بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔








